Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یورپی ملک آرمینیا کا فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان

سپین، آئرلینڈ اور ناروے کے بعد آرمینیا نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
اسرائیل کی مخالفت کے باوجود یورپی ملک آرمینیا نے سرکاری طور پر فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعے کو آرمینیا کی وزارت خارجہ نے جاری بیان میں کہا کہ غزہ میں فوی جنگ بندی کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قرارداد کی حمایت کرتے ہیں اور فلسطین اسرائیل تنازعے کے دو طرفہ حل کے حق میں ہیں۔
غزہ جنگ کے دوران گزشتہ ماہ یورپی ممالک سپین، آئرلینڈ اور ناروے نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا تھا۔
آرمینیا کی وزارت خارجہ نے بیان میں کہا ’بین الاقوامی قانون، قوموں کی برابری، خودمختاری اور پرامن بقائے باہمی کے لیے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے آرمینیا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرتا ہے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن اور استحکام قائم کرنے کے لیے آرمینیا حقیقی دلچسپی رکھتا ہے۔‘
’مسلح تنازعے اور شہری آبادی کے خلاف تشدد کرتے ہوئے سویلین انفراسٹرکچر کو ڈھال کے طور پر استعمال کی آرمینیا شدید مخالفت کرتا ہے۔‘
آرمینیا نے حماس کی جانب سے شہریوں کو یرغمال بنانے کی شدید مخالفت کی اور کہا کہ انٹرنیشنل کمیونٹی کے ساتھ مل کر ان کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
فلسطینی اتھارٹی کے ایک سینیئر عہدیدار حسین الشیخ نے آرمینیا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ’یہ حق، انصاف، قانونی حیثیت، اور آزادی و خودمختاری کے لیے فلسطینی عوام کی کوششوں کی جیت ہے۔‘
اسرائیل، آرمینیا کے حریف ہمسایہ ملک آذربائیجان کو ہتھیار سپلائی کرنے والا ایک اہم ملک ہے۔

فلسطینی اتھارٹی نے تسلیم کرنے کے اقدام پر آرمینیا کا شکریہ ادا کیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

یورپی یونین کے رکن ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان کے بعد اسرائیل اور یورپی یونین کے تعلقات میں سردمہری دیکھنے میں آئی تھی۔
 ناروے کے وزیراعظم یوناس گاہر نے کہا تھا کہ فلسطینی ریاست کو ’تسلیم کیے بغیر مشرق وسطیٰ میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔‘
سپین کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیلی ہم منصب بنیامین نیتن یاہو غزہ کی پٹی میں ’تکلیف اور تباہی‘ کی پالیسی سے دو ریاستی حل کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
آئرلینڈ کے وزیراعظم سائیمن ہیرس نے دونوں ممالک کے لیے اسے ایک تاریخی اور اہم دن قرار دیا تھا۔
اسرائیل نے رد عمل میں سپین، آئرلینڈ اور ناروے سے اپنے سفیروں کو واپس بلوا لیا تھا۔
ناروے اگرچہ یورپی یونین کا رکن نہیں ہے لیکن اسرائیل اور فلسطین کے درمیان دو ریاستی حل کی بھرپور حمایت کرتا رہا ہے۔

شیئر: