’اہداف کے لیے سیاسی استحکام ضروری‘، بڑی جماعتیں سی پیک کی حمایت پر متفق
’اہداف کے لیے سیاسی استحکام ضروری‘، بڑی جماعتیں سی پیک کی حمایت پر متفق
جمعہ 21 جون 2024 13:23
پاکستان کی تمام بڑی سیاسی جماعتوں نے چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک) کو ملکی خوشحالی کے اہم قرار دیتے ہوئے اس کی حمایت کا عزم ظاہر کیا ہے۔
جمعے کو اسلام آباد میں ہونے والے پاک چین مشاورتی میکنزم اجلاس میں چین کی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے شعبہ عالمی امور کے وزیر لیو جیان چاؤ بھی وفد کے ہمراہ شریک ہوئے جبکہ ملک کی نمایاں جماعتوں مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان تحریک انصاف، ایم کیو ایم پاکستان اور جمعیت علما اسلام کے قائدین نے شرکت کی۔
پاک چین مشاورتی میکنزم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کے حوالے سے تمام جماعتیں ایک پیج پر ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سی پیک کی بدولت پاکستان میں ترقی اور روزگار کے نئے مواقع سامنے آ رہے ہیں۔
اسحاق ڈار نے وزیراعظم اور اپنے حالیہ دورہ چین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت لیو جیان چاؤ کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی گئی تھی۔
ان کے مطابق ’ہمیں خوشی ہے کہ انہوں نے دعوت کو قبول کیا، چینی وفد کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ سی پیک کے تحت توانائی اور دیگر مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی گئی ہے۔
ان کے مطابق ’سی پیک کے حوالے سے تمام جماعتیں ایک پیج پر ہیں۔‘
انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کے حالیہ دورہ چین کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے پاکستان اور چین کے درمیان دوستی مزید مستحکم ہوئی۔
اجلاس میں ملک کی تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی (فوٹو: ایکس)
ترقی کے اہداف کے لیے سیاسی استحکام ضروری: لیو جیان چاؤ
اس موقع پر چینی وزیر لیو جیان چاؤ نے مشترکہ مشاورتی میکنزم اجلاس کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ پاکستان اور چین کے اداروں اور سیاسی جماعتوں کو مل کر چلنا ہے، ترقی کے اہداف کے لیے سیاسی استحکام ضروری ہے۔
ان کے مطابق ’چین کی لیڈرشپ دونوں ممالک کے درمیان دوستی کو بہت اہمیت دیتی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے درمیان معاشی معاہدوں سے ترقی کے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور ہم دونوں ممالک کے درمیان روابط کو مزید مستحکم کرنے کے خواہاں ہیں۔
پاک چین دوستی اختلافات سے بالاتر ہے: فضل الرحمان
اجلاس سے خطاب میں جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پاکستان اور چین کی دوستی کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ملک بھر میں اختلافات سے بالا ہے اور اس پر اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔
مولانا فضل الرحمان کاکہنا تھا کہ ہم دونوں ممالک کے لیے سی پیک کو فائدہ مند دیکھنا چاہتے ہیں (فائل فوٹو: جے یو آئی سوشل میڈیا)
ان کا کہنا تھا کہ چین نے ہمیشہ کشمیر (انڈیا کے زیرانتظام) کے معاملے پر پاکستان کی غیرمشروط حمایت کی ہے اور پاکستان بھی تائیوان کے ایشو پر چین کی غیرمشروط حمایت کرتا رہا ہے۔
مولانا فضل الرحمان کاکہنا تھا کہ ہم دونوں ممالک کے لیے سی پیک کو فائدہ مند دیکھنا چاہتے ہیں۔
ان کے مطابق ’آج اس مںصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچ جانا چاہیے تھا تاہم کچھ رکاوٹیں بیچ میں آئیں جو باعث تشویش رہیں۔‘
اس موقع پر سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر اور دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا اور سی پیک کو ملکی خوشحالی کے اہم منصوبہ قرار دیا۔
چین سے دوستی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہے: علی ظفر
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے بیرسٹر علی ظفر اجلاس میں شریک ہوئے (فائل فوٹو: پی ٹی آئی، سوشل میڈیا)
اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے بیرسٹر علی ٖظفر شریک ہوئے انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ کہ سی پیک پاکستان چین ویژن کا عکاس ہے، منصوبے کو مزید تیز کیے جانے کی ضرورت ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ چین کے ساتھ دوستی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہے۔
ان کے مطابق ’ملکی مفاد پر تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں اور اسی لیے اجلاس میں موجود ہیں۔‘