Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صحرا میں مرنے والا سعودی شہری کئی کلو میٹر پیدل چلتا رہا

فون ٹریکنگ کے بعد 18 فور وہیل گاڑیاں اور دو ڈرون روانہ کیے (فوٹو سبق)
سعودی عرب کی ریسکیو اور رضاکاروں کی ٹیم  کو شقرا میں عیدالاضحی سے لاپتہ 40 سالہ شہری کی نعش کے بعد گاڑی بھی مل گئی۔
سبق ویب کے مطابق عون سوسائٹی اور انجاد سرچ اینڈ ریسکیو ایسوسی ایشن کی ٹیم  کے ایک رکن فالح سعد العتل السبيعي نے بتایا رضاکار ٹیموں کو 6 دن کی کوششوں کے بعد لاپتہ شخص کی گاڑی شقرا کے شمال میں ملی۔
اس سے قبل عون سوسائٹی کی ٹیم کو چار دن کی مسلسل تلاش کے بعد لاپتہ شخص کی نعش ملی تھی۔

سعودی شہری کی گاڑی صحرا میں پھنس گئی تھی۔ (فوٹو سبق)

 لاپتہ شخص کی موت ام حزم اشیقر روڈ سے 20 کلو میٹر دور مغرب میں صحرائے المستوی میں ہوئی۔ نعش سڑک کی دوسری جانب پٹرول سٹیشن کے قریب ملی تھی۔
گزشتہ روز انجاد سرچ اینڈ ریسکیو ایسوسی ایشن کی ٹیم نے گاڑی  تلاش کرنے میں کامیابی حاصل کی۔
 نشانات سے معلوم ہوا کہ  سعودی شہری نے گاڑی کے ریت میں پھنسنے کے بعد  8.7 کلو میٹر سے زیادہ پیدل سفر کیا اور سڑک تک پہنچنے کی کوشش کی مگر ناکام رہا۔
عون سوسائٹی کا کہنا ہے ٹیم نے گزشتہ چار دنوں میں زیادہ درجہ حرارت کے باوجود علاقے کے ناہموار حصے میں تلاش کی کوششیں جاری رکھیں اس دوران ان کی گاڑیوں کے ٹائر ایک سے زیادہ بار پنکچر ہوئے اور دیگر مشکلات بھی پیش آئیں۔

تلاش کرنے والی ٹیموں کو صحرا میں مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ (فوٹو سبق)

عون سوسائٹی کا کہنا ہے صحرا میں لاپتہ شہری کی عمر 40 سال تھی اور رپورٹ پر تلاش کا سلسلہ شروع کردیا گیا تھا۔ 
شہری 2015 کی ڈبل کیبن گاڑی میں اپنے گھر سے نکلا تھا۔ ٹیم نے 18 فور وہیل ڈرائیو گاڑیاں اور دو ڈرون روانہ کیے۔  تلاش کا سلسلہ شقرا کے صحرا میں شروع کیا گیا تھا۔
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: