غزہ کے شمال اور جنوب میں اسرائیلی ٹینکوں کی پیش قدمی، لڑائی میں شدت
رفح میں اسرائیلی حملے کے دوران چھ افراد ہلاک ہوئے۔ (فوٹو: روئٹرز)
اسرائیلی فورسز نے اتوار کو شمالی غزہ کے علاقے شجاعیہ اور رفح کے متعدد اضلاع میں مزید پیش قدمی کی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق شمالی غزہ کے رہائشیوں نے بتایا ہے کہ اسرائیلی ٹینک جو چار روز قبل شجاعیہ میں داخل ہوئے تھے، نے کئی مکانات پر گولے داغے جس کی وجہ سے کئی خاندان اندر پھنس گئے ہیں اور وہ باہر نہیں نکل سکتے۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ ’شجاعیہ میں آپریشن کرنے والی فورسز نے گزشتہ روز کئی مسلح فلسطینیوں کو ہلاک کیا اور فوجی انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا۔‘
سنیچر کو اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ شمالی غزہ میں دو اسرائیلی فوجی ہلاک ہوئے۔
حماس کے مسلح ونگ اور اس کے اتحادی اسلامی جہاد نے کہا ہے کہ شجاعیہ اور رفح میں ان کے جنگجوؤں نے اسرائیلی افواج پر ٹینک شکن راکٹ اور مارٹر گولے داغے ہیں۔
غزہ میں اسرائیل کی زمینی اور فضائی کارروائی تقریباً آٹھ ماہ سے جاری ہے۔ عسکریت پسندوں کی جانب سے اسرائیلی فورسز پر ان علاقوں میں حملے ہو رہے ہیں جن کے بارے میں اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ ان علاقوں کا کنٹرول حاصل کر لیا گیا ہے۔
امریکی حمایت یافتہ عرب ثالثوں کی کوششیں اب تک جنگ بندی کو یقینی بنانے میں ناکام رہی ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ کسی بھی معاہدے کے لیے جنگ کا خاتمہ اور غزہ سے اسرائیل کا مکمل انخلا ہونا چاہیے جبکہ اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس کے خاتمے تک وہ لڑائی میں صرف عارضی وقفہ چاہتا ہے۔
رفح میں ہلاکتیں
مصر کی سرحد کے قریب رفح میں اسرائیلی ٹینکوں نے شہر کے کئی اضلاع میں پیش قدمی کی ہے۔ طبی عملے نے بتایا ہے کہ شبورع کے ایک گھر پر اسرائیلی حملے میں چھ افراد ہلاک ہو گئے۔
زوروب خاندان کے چھ افراد کی لاشوں کو قریبی شہر خان یونس کے نصر ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
رہائشیوں کے مطابق اسرائیلی فوج نے رفح کے وسط میں ایک مسجد کو بھی نذرآتش کر دیا۔
اسرائیل نے کہا ہے کہ رفح میں اس کی فوجی کارروائیوں کا مقصد حماس کی آخری مسلح بٹالین کو ختم کرنا ہے۔