Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اگر اسرائیل نے لبنان پر حملہ کیا تو ’تباہ کن‘ جنگ ہو گی: ایران کا انتباہ

اسرائیل کی فوج نے کہا کہ لبنان پر حملے کے منصوبے کی ’منظوری اور توثیق‘ ہو چکی ہے (فوٹو: روئٹرز)
ایران نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے لبنان پر حملہ کیا تو ایران اور اس کے علاقائی اتحادیوں پر مشتمل گروپ اس کا مقابلہ کرے گا۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق نیو یارک میں ایران کے مشن کا یہ تبصرہ اسرائیل اور لبنان میں ایران کے حمایت یافتہ گروپ حزب اللہ کے درمیان ایک وسیع علاقائی جنگ کے خدشے کے تحت سامنے آیا ہے۔ غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے دونوں فریقین کے درمیان تقریباً روزانہ فائرنگ کا تبادلہ ہو رہا ہے۔
رواں ماہ دونوں اطراف سے اس طرح کے تبادلے میں اضافہ ہوا ہے۔ اسرائیل کی فوج نے کہا کہ لبنان پر حملے کے منصوبے کی ’منظوری اور توثیق‘ ہو چکی ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں ایرانی مشن نے کہا کہ ’یہ لبنان پر حملہ کرنے کے ارادے کے بارے میں صیہونی حکومت کے پروپیگنڈے کو نفسیاتی جنگ سمجھتا ہے۔ اگر اس نے بڑے پیمانے پر فوجی جارحیت شروع کی، تو ایک تباہ کن جنگ شروع ہو جائے گی۔ تمام مزاحمتی محاذوں کی مکمل شمولیت سمیت تمام آپشنز موجود ہیں۔‘
غزہ میں جنگ اکتوبر میں اس وقت شروع ہوئی جب حماس کے فلسطینی عسکریت پسندوں نے جنوبی اسرائیل پر حملہ کیا۔ حماس کی پشت پناہی کرنے والے ایران نے اس حملے کو کامیاب قرار دیا ہے لیکن اس میں ملوث ہونے سے انکار کیا۔
شمالی اسرائیل پر حزب اللہ کے حملوں کے ساتھ ساتھ یمن میں ایران کے حمایت یافتہ باغیوں نے بحیرہ احمر کے علاقے میں بار بار تجارتی بحری جہازوں کو نشانہ بنایا ہے جسے وہ فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کہتے ہیں۔
ایران خطے میں دوسرے گروپوں کی بھی حمایت کرتا ہے۔ ایران نے 1979 کے انقلاب کے بعد سے اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا جس نے ایران کے امریکی حمایت یافتہ شاہ کا تختہ الٹ دیا تھا۔
اپریل میں علاقائی جنگ کے خدشات اس وقت بڑھ گئے تھے جب ایک فضائی حملے میں دمشق میں ایران کے قونصل خانے کو مسمار کر دیا گیا تھا اور سات پاسداران انقلاب کو ہلاک کر دیا گیا تھا جن میں سے دو جنرل تھے۔
ایران نے 13-14 اپریل کو اسرائیل پر ڈرون اور میزائل حملے سے اس کا جواب دیا۔
ایران کے سرکاری میڈیا نے بعد ازاں وسطی صوبے اصفہان میں دھماکوں کی اطلاع دی جب امریکی میڈیا نے امریکی حکام کے حوالے سے کہا کہ اسرائیل نے اپنے حریف پر جوابی حملے کیے ہیں۔ تاہم تہران نے اسرائیلی حملے کی اطلاع کو مسترد کر دیا تھا۔

شیئر: