راولاکوٹ کی جیل سے سنگین جرائم میں ملوث 20 قیدی فرار، ایک ہلاک
راولاکوٹ کی جیل سے سنگین جرائم میں ملوث 20 قیدی فرار، ایک ہلاک
اتوار 30 جون 2024 15:36
فرحان خان، صالح عباسی -راولاکوٹ، اردو نیوز
پاکستان کے زیرِانتظام کشمیر کے ضلع پونچھ کی تحصیل راولاکوٹ کی ڈسٹرکٹ جیل سے 19 قیدی جیل عملے کو یرغمال بنا کر فرار ہو گئے جبکہ ایک قیدی محمد خیام جیل سے بھاگتے ہوئے گولی لگنے سے ہلاک ہوا ہے۔
پولیس کے مطابق جیل سے قیدیوں کے فرار ہونے کا واقعہ اتوار کے روز دوپہر دو بجے کے قریب پیش آیا۔ فرار ہونے والے ملزمان دہشت گردی، قتل، چوری اور منشیات فروشی کی وارداتوں میں ملوث تھے۔
ہلاک ہونے والا ملزم محمد خیام منشیات فروشی کے جرم میں ڈسٹرکٹ جیل پونچھ راولاکوٹ میں قید تھا۔
فرار ہونے والے قیدیوں میں سے ایک کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ منشیات فروشی کے الزام میں قید ملزم محمد خیام جیل سے بھاگتے ہوئے فائرنگ میں زخمی ہوا تھا۔
اُردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ایس پی پونچھ ریاض مغل نے ڈسٹرکٹ جیل سے 19 قیدیوں کے فرار اور ایک کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جیل سے قیدیوں کے فرار کا واقعہ اُن کے لیے بھی باعث تشویش ہے تاہم انہیں دوبارہ گرفتار کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مختلف مقامات پر ناکے لگا دیے گئے ہیں اور فرار ہونے والے قیدیوں کی تلاش کے لیے ٹیمیں مختص کر دی ہیں۔
ایس پی ریاض مغل نے کہا کہ واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور پتہ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اس میں کون ملوث تھا۔
یہ واقعہ اتوار کو اُس وقت پیش آیا جب سنتری قیدیوں کو بیرکوں سے باہر نکالنے کے لیے دروازہ کھولنے گیا۔
اطلاعات کے مطابق چند قیدی پہلے سے مرچیں لیے تیار بیٹھے تھے اور سنتری کے پہنچنے پر اس کی آنکھوں میں مرچیں ڈال کر باآسانی فرار ہوگئے۔
مقامی میڈیا کے مطابق قیدیوں نے سنتری کی بندوق چھین کر فائرنگ بھی کی، تاہم پولیس نے فائرنگ کی تصدیق نہیں کی۔
اس واقعے کے بعد راولاکوٹ شہر میں سکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔ ڈی ایس پی سردار طارق کے ہمراہ پولیس، انتظامیہ اور سکیورٹی اداروں کی بھاری نفری جیل میں معاملے کی تحقیقات کے لیے موجود ہے۔
بعض ملزمان کو عدالتوں سے سزائیں بھی سنائی جا چکی ہیں۔
جیل سے فرار ہونے والوں میں نصیر، فیصل مجید، ثاقب مجید، اسامہ، غازی شہزاد، بیت اللہ گلگت، عامر عبداللہ، مکرم فیصل، آصف دل محمد اور سہیل رشید نامی قیدی شامل ہیں۔
ثقلین سرفراز، خیام، اعظم، عثمان، ناصر، شاہ محمد، سفیر اور لقمان بھی فرار ہوئے ہیں۔
قیدی غازی شہزاد، عثمان اور عبداللہ کو عسکری سرگرمیوں سے جڑے الزامات میں گرفتار کیا گیا تھا۔
قصور وار پولیس اہکاروں کو قانون کے مطابق سزا دی جائے گی: ایس پی پونچھ
ایس پی پونچھ ریاض مغل نے مزید بتایا کہ اس معاملے کو ہر پہلو سے دیکھ رہے ہیں، ملازمین اور جیل عملے سے تفتیش کی جا رہی ہے جبکہ جیل میں تعینات ملازمین کے بیان بھی حاصل کر لیے ہیں۔
ملوث جیل عملے کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج ہو گا، پولیس
جیل عملے کے ملوث ہونے کے شُبہ پر بات کرتے ہوئے ایس پی پونچھ نے بتایا کہ یہ بات تشویش طلب ہے کہ 19 قیدی ایک ساتھ جیل سے فرار ہونے میں کیسے کامیاب ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ ایک ملازم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اُس نے ضرورت کے پیش نظر قیدیوں کے ایک بیرک کا دروازہ کھولا تو باقی سارے قیدی بھی باہر آ گئے۔
سکیورٹی کے فُل پروف انتظامات ہوتے ہیں، ایس پی پونچھ
ایس پی پونچھ نے مزید بتایا کہ عمومی طور پر جیل کے احاطے اور اطراف میں سکیورٹی کے سخت انتظامات ہوتے ہیں، قیدیوں سے ملاقات کے بھی دن مقرر کیے ہوئے ہیں اور کسی مشتبہ شخص کو جیل میں جانے کی اجازت نہیں ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ ان انتظامات کے باجود قیدیوں کا جیل سے فرار ہونا پولیس کے لیے باعث تشویش ہے جس کی مکمل تحقیقات کی جا رہی ہیں۔