Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پشاور میں سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 3 دہشت گرد ہلاک، 4 سکیورٹی اہلکار جان سے گئے

آئی ایس پی آر کے مطابق ’آپریشن کے دوران اسلحہ اور گولہ بارُود بھی برآمد ہوا‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستانی فوج کے مطابق پشاور میں سکیورٹی فورسز اور پولیس کی جانب سے کیے گئے مشترکہ آپریشن میں دہشت گرد کمانڈر دو ساتھیوں سمیت ہلاک ہوگیا جبکہ شدید فائرنگ کے تبادلے میں چار سکیورٹی اہلکار جان سے چلے گئے۔
افواج پاکستان کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سکیورٹی فورسز اور پولیس نے پشاور کے علاقے حسن خیل میں ایک ہائی پروفائل دہشت گرد کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر مشترکہ آپریشن کیا۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ ’آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد عبدالرحیم نامی دہشت گرد کمانڈر دو ساتھیوں سمیت مارا گیا۔‘
’ہلاک ہونے والے دہشت گردوں سے اسلحہ اور گولہ بارُود بھی برآمد ہوا۔ دہشت گرد کمانڈر عبدالرحیم قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھا۔‘
آئی ایس پی آر کے مطابق ’عبدالرحیم دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث تھا اور حکومت نے اس کے سر کی قیمت 60 لاکھ روپے مقرر کر رکھی تھی۔‘
بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ ’دہشت گرد کمانڈر 26 مئی کو کیپٹن حسین جہانگیر اور حوالدار شفیق اللہ کی شہادت کا بھی ذمہ دار تھا۔‘
دہشت گردوں کے ساتھ شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران چار سکیورٹی اہلکاروں نے جان دے دی۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ’آپریشن کے دوران فوج کے سپاہی محمد ادریس (عمر 34 سال، رہائشی ضلع صوابی) اور سپاہی بدام گل (عمر 34 سال، رہائشی ضلع کوہاٹ) نے جام شہادت نوش کیا۔‘
’محکمہ انسداد دہشت گردی خیبر پختونخوا کے سب انسپکٹر تاج میر شاہ (عمر 38 سال، رہائشی ضلع پشاور) اور اسسٹنٹ سب انسپکٹر محمد اکرم (عمر 34 سال، رہائشی ضلع مانسہرہ) کی جان بھی چلی گئی۔‘
یاد رہے کہ پیر کو شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے ساتھ شدید فائرنگ کے تبادلے میں پاکستانی فوج کے کیپٹن محمد اسامہ نے بھی اپنی جان دے دی تھی۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ’کیپٹن محمد اسامہ کو راولپنڈی میں ان کے آبائی علاقہ میں نماز جنازہ کے بعد سپرد خاک کردیا گیا۔‘

شیئر: