مراکش کشتی حادثے میں ہلاک ہونے والے پاکستانیوں کی حتمی تعداد کی تصدیق تاحال ممکن نہیں ہو سکی۔ نعشوں کی شناخت کے لیے نادرا کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے اور شناخت ہونے کے بعد ان کی پاکستان منتقلی کا عمل شروع کیا جائے گا۔
وزارت خارجہ کے حکام نے بتایا ہے کہ ’مراکش کے حکام نے ہلاک ہونے والے ممکنہ پاکستانیوں کی نعشوں کے بارے میں آگاہ کر دیا ہے جس کے بعد ان کی شناخت کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ میتوں کی شناخت کے لیے نادرا کی خدمات حاصل کر لی گئی ہیں اور نادرا کی جانب سے تصدیقی عمل کے بعد نعشوں کی پاکستان منتقلی کا مرحلہ شروع کیا جائے گا۔‘
حکام نے بتایا ہے کہ جو نعشیں ملی ہیں اس وقت ان کی تعداد اس لیے نہیں بتائی جا رہی کیونکہ مروجہ طریقہ کار کے مطابق ان کی تصدیق ہونا ضروری ہے۔ کچھ نعشیں ناقابل شناخت ہیں جبکہ کسی کے پاس کسی قسم کی کوئی دستاویز بھی موجود نہیں۔
مزید پڑھیں
-
مراکش کشتی حادثہ، بچ جانے والے 21 پاکستانیوں کی شناخت ہو گئیNode ID: 884634
-
مراکش کشتی حادثہ، انسانی سمگلروں کے خلاف مقدمات کا فیصلہNode ID: 884698
سفارتی حکام کے مطابق ایک تو مراکش میں پاکستانی سفارت خانے میں نادرا کا کوئی سیٹ اپ موجود نہیں۔ دوسرا جس مقام پر یہ نعشیں موجود ہیں وہ مراکش کے دارالحکومت سے 22 گھنٹے کی مسافت پر ہے، اس لیے نعشوں کی تصدیق کے عمل میں تاخیر ہو رہی ہے۔
جب پوچھا گیا کہ نادرا کا عملہ موجود نہ ہونے کے باعث شناخت کیسے ہوگی تو حکام نے بتایا کہ کچھ آن لائن پورٹل موجود ہیں جن کے ذریعے فنگر پرنٹ اور تصاویر نادرا کو بھجوائی جا رہی ہیں۔ نادرا جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے شناخت کے عمل میں مصروف ہے۔
اس معاملے پر مراکش میں پاکستانی سفیر رابعہ قصوری نے بتایا کہ ’نعشوں کی شناخت کا عمل جاری ہے اور ایک دو روز تک حتمی تعداد اور ہلاک ہونے والوں کے نام سامنے آ جائیں گے۔ جس کے بعد ان نعشوں کو پاکستان بھجوانے کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔‘

وزارت خارجہ کے حکام نے یہ بھی بتایا ہے کہ ’میتوں کی پاکستان منتقلی کے بعد ان کے تشدد میں ہلاک ہونے کے معاملے پر متعلقہ ممالک سے رابطہ کیا جائے گا۔ اس میں صرف موریطانیہ ہی نہیں کچھ دیگر ممالک کے شہریوں کے ملوث ہونے کا بھی اندیشہ ہے اس لیے اس حوالے سے طویل وقت اور کوششیں درکار ہوں گی۔‘
دوسری جانب اس سانحے میں ہلاک ہونے والے لواحقین کا کہنا ہے کہ کئی ہلاک ہونے والوں کے رشتہ دار خود بھی مراکش پہنچ چکے ہیں اور اطلاعات مل رہی ہیں کہ سمندر سے مزید نعشیں بھی نکالی گئی ہیں۔
لواحقین نے بتایا کہ ’ڈی این اے یا شناخت کے عمل کے لیے ایف آئی اے یا کسی بھی حکومتی ادارے نے رابطہ نہیں کیا، البتہ یہ کہا جا رہا ہے کہ جلد ہی نعشیں پاکستان پہنچا دی جائیں گی۔‘