Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی، پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کی بنیادی رکنیت معطل کر دی

تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کی بنیادی رکنیت معطل کردی گئی ہے اور پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی سے متعلق انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
جمعرات کو پی ٹی آئی کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی عمر ایوب خان نے اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
تحقیقاتی کمیٹی میں رؤف حسن، بریگیڈیئر ریٹائرڈ مصدق ملک، فردوس شمیم نقوی اور داؤد خان کاکڑ شامل ہیں۔
نوٹیفکیشن میں لکھا ہے کہ ’آپ نے کسی بھی شو کاز نوٹس کا اطمینان بخش جواب نہیں دیا۔ آپ کے پارٹی رہنماؤں کے خلاف دیے گئے بیانات کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ آپ عادتاً غیر زمہ دار واقع ہوئے ہیں اور پارٹی کے لیے نقصان کا باعث ثابت ہوئے ہیں۔‘
آپ کو کور کمیٹی کی جانب سے 4 مرتبہ سے زائد پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی سے متعلق تنبیہ کی گئی۔ آپ نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات میں کوئی بھی بیان دینے سے متعلق معاملات بہتر کرنے کا کہا تھا۔ آپ نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی تمام ہدایات کو نظر انداز کیا۔‘
مزید لکھا گیا کہ ’آپ پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سوشل میڈیا اور عوامی مقامات پر پارٹی قیادت کے خلاف گفتگو کرتے رہے۔ آپ کے بیانات غلط اور پارٹی کے لیے نقصان کا سبب بنے۔ آپ نے وہ بے بنیاد الزامات لگائے جو پی ٹی آئی مخالفت اسٹیبلشمنٹ کے حق میں جاتے تھے۔‘
آپ نے بانی پی ٹی آئی کی ہدایات کو نظر انداز کرتے ہوئے ریڈ لائن کراس کی۔ کسی سے بھی ملاقات کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے پارٹی کی گائیڈ لائنز کو مکمل نظر انداز کیا۔‘
میں کبھی نہیں چاہوں گا کہ عمران خان کی دل آزاری ہو: شیر افضل مروت

شیر افضل مروت نے کہا کہ ’میں عمران خان کے ساتھ ایک اہم کاز کے لیے کھڑا ہوں‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

پی ٹی آئی کی جانب سے رکنیت معطل کیے جانے کے بعد شیر افضل مروت نے لندن میں ایک ویڈیو بیان جاری کر کے اپنے موقف کی وضاحت کی۔
جمعے کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جاری کیے گئے ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا کہ ’میں ایک آزاد منش آدمی ہوں اور خان کے ساتھ ہم ایک اہم کاز کے لیے کھڑے ہیں۔‘
عمران خان کی پارٹی کو اور ان کی لیڈرشپ کو، میرے بیانات سے تکلیف ہوئی ہے تو میں دوبارہ لیڈرشپ کا ذکر نہیں کروں گا، تاکہ انہیں ٹھیس نہ پہنچے، اور ان کی دل آزاری نہ ہو۔
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ مرشد خان نے جتنی قربانیاں پاکستان اور پاکستانیوں کے لیے دی ہیں، ان کا کوئی نعم البدل نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’میں کبھی بھی نہیں چاہوں گا کہ میری کسی بھی بات سے مرشد عمران خان کی دل آزاری ہو۔‘

شیئر: