اسرائیل: تل ابیب پر ڈرون حملہ، یمن کے حوثیوں نے ذمہ داری قبول کر لی
اسرائیل: تل ابیب پر ڈرون حملہ، یمن کے حوثیوں نے ذمہ داری قبول کر لی
جمعہ 19 جولائی 2024 5:58
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ دھماکے سے پہلے سائرن حرکت میں نہیں آئے۔ فوٹو: روئٹرز
اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب کی ایک عمارت میں جمعے کی علی الصبح دھماکہ ہوا ہے جس میں ایک شخص ہلاک جبکہ چار زخمی ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یمنی حوثیوں کے ترجمان نے جمعے کو حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ تل ابیب پر ڈرون حملہ کیا ہے اور غزہ جنگ میں فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے طور پر نشانہ بناتے رہیں گے۔
ملیشیا نے جاری بیان میں کہا کہ ’یو اے وی فورس نے مقبوضہ جفا (موجودہ تل ابیب) کے علاقے میں ایک اہم ہدف کو نشانہ بنایا۔‘
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے جاری بیان میں کہا ہے کہ ’ابتدائی انکوائری سے معلوم ہوتا ہے کہ تل ابیب میں دھماکہ ایک فضائی ٹارگٹ کے گرنے سے ہوا اور کسی قسم کے سائرن حرکت میں نہیں آئے۔ واقعے کا تفصیلی جائزہ لیا جا رہا ہے۔‘
اسرائیلی فوج اور ایمرجنسی سروسز کے مطابق ڈرون حملے میں ایک شخص ہلاک جبکہ چار زخمی ہوئے ہیں۔
ایمرجنسی سروسز نے کہا ہے کہ دھماکہ شہر کے وسط میں واقع ایک عمارت میں صبح 3 بج کر 15 منٹ پر ہوا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ قریب سے ڈرون کے ٹکڑے پڑے ہوئے ملے ہیں جو خطے میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا گروپس کے استعمال میں کثرت سے ہیں۔
اس سے قبل پولیس رپورٹ میں سات افراد کے زخمی ہونے کا کہا گیا تھا تاہم میڈیکل سروس کے اہلکار نے کہا کہ وہ دراصل صدمے کی حالت میں تھے۔
تل ابیب کے رہائشی نے بتایا کہ زور دار دھماکے کی آواز سے ان کی آنکھ کھلی اور ہر چیز ہل کر رہ گئی۔
پولیس کے ترجمان ڈین ایلسڈیونے کا کہنا ہے کہ امریکی سفارتخانے کے قریب عمارت سے ایک شخص کی لاش ملی ہے اور جسم پر شارپنل لگنے کے زخم موجود ہیں۔
تل ابیب پر ڈرون حملے کی ذمہ داری یمنی حوثیوں نے قبول کی ہے۔ فوٹو: روئٹرز
بیان کے مطابق دھماکے کے مقام کی مکمل چھان بین کے لیے پولیس اور بم ڈسپوزل یونٹ کو تعینات کیا گیا ہے۔
پولیس نے علاقہ مکینوں سے حفاظتی ہدایات پر مکمل عمل کرنے کا کہا ہے اور دھماکہ خیز مواد یا شارپنل کی ممکنہ موجودگی کے پیش نظر ملبے سے دور رہنے کا کہا ہے۔
اس دھماکے سے چند گھنٹے قبل اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں ایرانی حمایت یافتہ حزب اللہ کے ایک سینیئر کمانڈر کو مار ڈالنے کی تصدیق کی تھی۔
فوج نے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی فضائی حدود کے تحفظ کے لیے پٹرولنگ بڑھا دی گئی ہے تاہم فوج کا کہنا ہے کہ نئے دفاعی اقدامات کے احکامات نہیں جاری کیے گئے۔
ایرانی حمایت یافتہ یمن کے حوثی عسکریت پسندوں کے ترجمان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ تل ابیب کو ہدف بنانے والے ملٹری آپریشن کی تفصیلات سامنے لائیں گے۔
ٹیلی ویژن پر چلنے والی دھماکے کی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ عمارتوں کے ٹوٹے ہوئے شیشے زمین پر پڑے ہیں اور ارد گرد لوگ جمع ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے میں حزب اللہ اور حوثیوں کی جانب سے اسرائیل اور مغربی اہداف کے خلاف حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ گروپس کا کہنا ہے کہ وہ فلسطین کی حمایت میں اسرائیل اور مغربی اہداف کو نشانہ بنا رہے ہیں۔