شہباز شریف حکومت کے ابتدائی چار ماہ میں قائم 22 کمیٹیوں نے اب تک کیا کیا؟
شہباز شریف حکومت کے ابتدائی چار ماہ میں قائم 22 کمیٹیوں نے اب تک کیا کیا؟
اتوار 21 جولائی 2024 16:20
صالح سفیر عباسی، اسلام آباد
وزیراعظم نے یہ کمیٹیاں اپنی، وفاقی وزرا و مشیران اور سرکاری افسران کی سربراہی میں قائم کی ہیں۔ (فوٹو: پی ٹی وی)
پاکستان کی وفاقی حکومت کے پہلے ساڑھے چار ماہ کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے مختلف مسائل کے حل کے لیے 22 کمیٹیاں تشکیل دی ہیں۔
اِن کمیٹیوں کو حکومتی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے سفارشات مرتب کرنے کے علاوہ کچھ سیاسی مسائل کے حل کے لیے بھی ذمہ داریاں تفویض کی گئی ہیں۔
وزیراعظم نے یہ کمیٹیاں اپنی، وفاقی وزرا و مشیران اور سرکاری افسران کی سربراہی میں قائم کی ہیں۔ اِن میں سے کچھ کمیٹیاں اپنی مدت پوری کر چُکی ہیں جبکہ بعض ابھی بھی کام کر رہی ہیں۔
حکومتی اخراجات میں کمی کے لیے کمیٹی
وزیراعظم شہباز شریف نے ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن محمد جہانزیب خان کی سربراہی میں حکومتی اخراجات میں کمی کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی۔
کمیٹی نے ابتدائی رپورٹ میں وزیراعظم کو قلیل مدتی اور وسط مدتی سفارشات پیش کیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کو پیش کی گئی رپورٹ میں کمیٹی نے کچھ سرکاری اداروں کو بند کرنے، کئی اداروں کو ضم کرنے اور کچھ اداروں کو صوبوں کے حوالے کرنے کی سفارش کی۔
وزیراعظم نے ان ابتدائی تجاویز پر غور کرنے کے لیے ایک اور اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی تشکیل دی۔ جس کی ذمہ داری کمیٹی کی تجاویز پر وزیراعظم کو رپورٹ پیش کرنا تھا۔
سیاسی مسائل کے حل کے لیے کمیٹی
وزیر اعظم نے اپنی جماعت اور حکمراں اتحاد کے سیاسی مسائل کے حل کے لیے بھی کمیٹی کا سہارا لیا اور مولانا فضل الرحمان سے ملاقات میں سیاسی مسائل کے حل کے لیے بھی ایک کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا۔
کمیٹی نے حکمراں اتحاد اور جے یو آئی ف کے درمیان ڈیڈلاک کے خاتمے کے لیے کام کرنا تھا۔
پیکا ایکٹ 2016 میں ترمیم کے لیے کمیٹی
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ کی سربراہی میں پیکا ایکٹ 2016 میں ترمیم کے حوالے سے بھی ایک کمیٹی قائم کی گئی۔
کمیٹی کو پیکا ایکٹ 2016 میں ترمیم کے حوالے سے سفارشار مرتب کرنے کا ٹاسک دیا گیا تھا۔
فیض آباد دھرنا کمیشن کی رپورٹ پر کابینہ کمیٹی
فیض آباد دھرنا کمیشن کی رپورٹ پر وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں وفاقی کابینہ نے ایک کابینہ کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری دی تھی۔
کمیٹی کو فیض دھرنا کمیشن کی رپورٹ کا جائزہ لے کر اپنی سفارشات مرتب کرنے کا کام تفویض کیا گیا تھا۔
گکگت بلتستان کے مسائل کے حل کے لیے کمیٹی
گلگت بلتستان کے مسائل کے حل کے لیے بھی وزیراعظم شہباز شریف نے کمیٹی تشکیل دی تھی۔ کمیٹی کو گلگت بلتستان کے بجلی بحران‘ ہائیڈل منافع اورمالی معاملات پر ایک ماہ میں سفارشات مرتب کرنے کا ٹاسک دیا گیا تھا۔
اعلیٰ تعلیمی اداروں کے قیام کے طریقہ کار میں بہتری کے لیے کمیٹی
ملک کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کے قیام کے طریقہ کار میں بہتری کے لیے شہباز شریف نے وزیر تعلیم کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کی جس کے ذریعے اعلیٰ تعلیمی اداروں کے قیام کے طریقہ کار پر حکومتی فیصلوں کو موثر بنانا ہے۔
افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر کمیٹی
وزیراعظم شہباز شریف نے ایک اور اہم معاملے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پر اے ڈی خواجہ کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی قائم کی تھی۔
کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں سمگلنگ کرنے والوں کی سہولت کاری سرکاری افسران کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے رپورٹ میں شامل افسران کو عہدوں سے فوری ہٹا کر محکمانہ کارروائی کی ہدایت کی تھی۔
نئے ٹیلنٹ کے فروغ کے لیے کمیٹی
وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں نئے ٹیلنٹ کے فروغ اور وفاقی وزارتوں کی استعداد بڑھانے کے حوالے سے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی تھی۔ کمیٹی ملک میں نئے ٹیلنٹ کے فروغ کے لیے اپنی سفارشارت پیش کرے گی۔
کراچی میں گرین ٹرانس شپمنٹ ٹرمینل کی تعمیر کے لیے کمیٹی
شہباز شریف نے کراچی میں پاکستان کے پہلے گرین ٹرانس شپمنٹ ٹرمینل کی تعمیر کے لیے وزیر خزانہ کی سربراہی میں بین الوزارتی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ جس میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے نمائندے بھی شامل ہیں۔
بجلی کے ترسیلی نظام میں اصلاحات کے لیے کمیٹی
بجلی کے ترسیل کے نظام بالخصوص نیشنل ٹرانسمیشن و ڈسپیچ کمپنی میں اصلاحات و تنظیمِ نو کی اصولی منظوری دیتے ہوئے وزیراعظم نے ایک اور کمیٹی قائم کی تھی۔
کمیٹی کو اس حوالے سے اپنی سفارشات کو حتمی شکل دینے اور اصلاحات و تنظیمِ نو کے اطلاق کو یقینی بنانے کا ٹاسک سونپا گیا تھا۔
ملک میں کاربن کریڈٹس پر پالیسی رہنما اصولوں کے حوالے سے پالیسی سازی پر صوبوں سے مشاورت کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک اور کمیٹی قائم کی تھی۔ کمیٹی صوبوں کے ساتھ مشاورت کے بعد مستقبل کے لیے حکمت عملی مرتب کرنے کے لیے اپنی سفارشات حکومت کو پیش کرے گی۔
گندم کی درآمد کی تحقیقات کے لیے کمیٹی
ملک میں گندم کے حالیہ سکینڈل کی تحقیقات کے لیے بھی وزیراعظم نے سیکریٹری کابینہ کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی قائم کی تھی جس نے گندم بحران کے حوالے سے تحقیقات کیں۔
وزیراعظم نے گندم کی خریداری کے حوالے سے کسانوں کی سہولت کاری اور تحفظات کے خاتمے کے لیے بھی ایک کمیٹی قائم کی جو اس عرصہ کے دوران کسانوں کو درپیش مشکلات اور اس کے ازالے پر کام کیا تھا۔
ٹریک اینڈ ٹریس نظام کی ناکامی پر انکوائری کمیٹی
فیڈرل بورڈ آف ریوینیو کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی ناکامی کے حوالے سے بھی وزیراعظم شہباز شریف نے ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے رکھی ہے جو ایف بی آر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی ناکامی کی وجوہات وزیراعظم کو پیش کرے گی۔
تکنیکی و فنی تربیت کے شعبے میں اصلاحات کے حوالے سے کمیٹی
وزی اعظم شہباز شریف نے پاکستان میں تکنیکی و فنی تربیت کے شعبے میں اصلاحات کے حوالے سے بھی ایک کمیٹی قائم کی ہے۔ اس کمیٹی کو تکنیکی و فنی تربیت کے شعبے کو بہتر انداز میں چلانے کے لیے سفارشات تیار کرنے کی ذمہ داری دی گئی تھی۔
بجٹ سے قبل ترقیاتی بجٹ اور پی ایس ڈی پی کے حوالے سے کمیٹی
وزیراعظم نے بجٹ سے قبل ترقیاتی بجٹ اور پی ایس ڈی پی کے حوالے سے وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی سربراہی میں بھی ایک کابینہ کمیٹی تشکیل دی تھی۔ جس نے متعلقہ معاملات پر اپنی سفارشارت سے وزیراعظم کو آگاہ کیا تھا۔
مزید برآں وفاقی حکومت نے انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے بھی خصوصی کمیٹی قائم کی ہے۔
جبکہ قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کے اسلام آباد سے رکن کی تعیناتی کے لیے کابینہ کمیٹی کا سہارا لیا گیا ہے۔ ملک میں چینی کی برآمد اور قیمتوں پر نظر رکھنے کے لئے بھی ایک کابینہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
وزیراعظم نے سرکاری اداروں کی ڈاؤن سائزنگ اور رائٹ سائزنگ کے لیے بھی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے رکھی ہے۔
پی ڈبلیو ڈی کی تحلیل اور متبادل ادارے کے قیام کے لیے علیحدہ کمیٹی بنائی گئی ہے جبکہ ملک میں گیس اور تیل کے ذخائر کی دریافت کے لیے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔