Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملک کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا جا رہا، گڑھے میں گرا دیا گیا: نواز شریف

نوازشریف نے کہا کہ عوام کی پرواہ کریں، ریلیف کے لیے جو بھی کرنا پڑتا ہے کریں (فوٹو: مسلم لیگ ن)
مسلم لیگ ن کے صدر نوازشریف نے کہا ہے کہ ملک کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا جا رہا ہے اور فیصلے دینے والوں کو اب بھی سوچنا ہوگا۔
سنیچر کو نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں چیف منسٹر سولر پینل فنانسنگ سکیم سے متعلق امور کاجائزہ لیا گیا۔
نواز شریف نے کہا کہ ’بجلی کا بل کوئی بھی ادا نہیں کرسکتا یہ غریب لوگوں کے لیے ہی نہیں بلکہ ہر ایک کے مصیبت بن چکا ہے۔ ہم نے اپنے دور میں لوڈ شیڈنگ ختم کی اوربجلی کا نرخ بھی کنٹرول میں رکھا۔‘
انہوں نے کہا کہ’2017 تک بجلی کے بل کم اور ڈالر کا نرخ نیچے تھا، 2018 سے نظر لگی اورغریب پس کر رہ گیا۔ سڑک پر پھرتے شخص کو کہا گیا آؤ ہم تمہیں انصاف دیں گے۔ میں پوچھتا ہوں اس ملک کے ساتھ ظلم کرنے کی ضرورت کیا ہے۔ ہم نے آئی ایم ایف کو واپس بھیج دیا تھا بعد میں کون لایا تھا؟ سب کو پتہ ہے۔‘
نوازشریف نے کہا کہ ’ملک کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا جا رہا ہے۔ ترقی کرتا ہوا ملک گڑھے میں گرا دیا،فیصلے دینے والوں کو اب بھی سوچنا ہوگا۔‘
واضح رہے جمعرات کو پاکستان کے وزیر دفاع  اور مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما خواجہ آصف نے ملکی نظام کے ڈی ریل ہونے کے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے تھا کہ ملک میں پہلے بھی حادثے ہوئے ہیں اب بھی ہوسکتے ہیں۔
نجی چینل ہم نیوز کے پروگرام ’فیصلہ آپ کا‘ میں عاصمہ شیرازی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ اس وقت سیاسی طورپر ڈیڈلاک ہے۔
ڈیڈلاک بڑھا تو سسٹم ڈی ریل ہوسکتا ہے۔ اس وقت صورتِ حال تشویش ناک اور غیریقینی کی ہے۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ ’یہ سرگوشیاں بھی ہو رہی ہیں کہ اکتوبر آنے دیں۔ پھر انتخابات سے متعلق بھی درخواست لگا دیں گے۔‘
مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ ’ہم حکومت بچانے کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے۔‘
عدلیہ اور حکومت کے درمیان تنازع سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ڈیڈلاک کی صورت حال ہے۔ ’ہفتے دس دن میں معاملات میں کلریٹی آجائے گی۔‘
پاکستان تحریک انصاف پر پابندی کے حوالے سے وزیر دفاع نے کہا کہ ’میرے خیال میں 9 مئی کے بعد پی ٹی آئی پر پابندی لگنی چاہیے تھی، اس میں تاخیر کی گئی۔‘

شیئر: