Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جو بائیڈن نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات کی دوڑ سے دستبردار

یہ امریکہ کی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ کوئی سیاہ فام امریکی صدارتی امیدوار ہوں گی۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات کی دوڑ سے دستبردار ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اتوار کو صدر بائیڈن کی جانب سے صدارتی انتخابات کی دوڑ سے ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار کی حیثیت سے دستبرداری پارٹی لیڈرشپ کی جانب سے ان پر اور ان کی صحت کے حوالے سے اعتماد کے فقدان کے باعث سامنے آئی۔
صدر جو بائیڈن نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر پوسٹ میں لکھا کہ وہ جنوری 2025 میں ان کے عہدے کی میعاد ختم ہونے تک بطور صدر اور کمانڈر ان چیف کے طور پر اپنی ذمہ داریاں جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ رواں ہفتے وہ قوم سے خطاب کریں گے۔
بائیڈن کا کہنا تھا کہ ’بطور صدر آپ کی خدمت کرنا میری زندگی کا سب سے بڑا اعزاز ہے۔ گوکہ دوبارہ الیکشن لڑنے کا میرا ارادہ ہے لیکن پارٹی اور ملک کے بہترین مفاد میں یہ ہے کہ میں بطور امیدوار دستبردار ہو جاؤں اور اپنے بقیہ مدت میں بطور صدر اپنی ذمہ داری ادا کرنے پر اپنی تمام توجہ مبذول کروں۔‘
صدر بائیڈن نے صدارتی دوڑ سے دستبرداری کے بعد کملا ہیرس کی ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار کے طور پر حمایت کی۔
یہ امریکہ کی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ کوئی سیاہ فام امریکی صدارتی امیدوار ہوں گی۔

بائیڈن کی جانب سے انتخابی دوڑ سے دستبرداری عوامی اور ڈیموکریٹک پارٹی کے ممبران اسمبلی کی جانب سے دوڑ چھوڑنے کے دباؤ کے بعد سامنے آئی ہے۔
صدر بائیڈن پر بطور پارٹی امیدوار دستبردری کے لیے دباؤ میں بڑا اضافہ گذشتہ مہینے کی 27 تاریخ کو حریف امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں صدارتی مباحثے میں خراب کارکردگی کے بعد ہوا۔
اس مباحثے کے دوران صدر بائیڈن کی جانب کئی جملوں کی مکمل ادائیگی نہ کرسکنے کے سبب عوام کی نگاہیں مدمقابل ٹرمپ کی جانب سے کئی غلط بیانات سے ہٹ کر ان کی صحت پر مرکوز ہو گئیں۔
نیٹو سربراہ کانفرنس کے دوران صدر بائیڈن کی جانب سے یوکرین کے صدر زیلینسکی کے بجائے روسی صدر ولادمیر پوتین کا نام لینا اور اپنے نائب صدر کا نام ’وائس پریذیڈنٹ ٹرمپ‘ لینا ان کی صحت کے بارے میں خدشات کو مزید تقویت دے گیا۔

اتوار کو دستبرداری کے اعلان سے صرف چار دن قبل تیسری مرتبہ صدر بائیڈن کو کورونا تشخیص ہوا جس کے سبب ان کو لاس ویگاس میں اپنی انتخابی مہم کو مختصر کرنا پڑا۔
امریکی کانگریس کے ڈیموکریٹک ارکان میں ہر 10 میں سے ایک نے صدر بائیڈن سے دستبرداری کی کھلے عام اپیل کی تھی۔
بائیڈن کی جانب سے انتخابی مہم کے دوران موجودہ صدر کی حیثیت سے دستبرداری کا فیصلہ امریکہ کی تاریخ میں دوسری مرتبہ ہے۔  پہلی مرتبہ صدر لنڈن جونسن نے 1968 میں دستبردار ہوئے تھے۔

شیئر: