اختلافات بیلٹ باکس سے حل ہوتے ہیں، گولی سے نہیں: بائیڈن کا قوم سے خطاب
صدر جو بائیڈن نے اپنے دور اقتدار میں تیسری مرتبہ اوول آفس سے خطاب کیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
صدر جو بائیڈن نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کے بعد امریکیوں سے سیاسی ’درجہ حرارت کم کرنے‘ پر زور دیا ہے۔
این بی سی نیوز کے مطابق اتوار کو اوول آفس سے خطاب میں امریکی صدر نے اپیل کی کہ سابق صدر اور صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کی کوشش کے بعد پورا ملک ایک قوم کے طور پر متحد ہو۔
صدر جو بائیڈن نے سکیورٹی معاملات کی آزادانہ تحقیقات کا بھی حکم دے دیا ہے۔
صدر بائیڈن نے کہا کہ امریکہ میں معاندانہ سیاست کے درجہ حرارت کو کم کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کے بعد سیاسی بیان بازی کافی حد تک بڑھ گئی ہے اور اب وقت آ گیا ہے کہ اس کو ٹھنڈا کیا جائے اور یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کے بعد صدر جو بائیڈن کو سچوایشن روم میں جاری تحقیقات سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی۔
بائیڈن نے کہا کہ ’امریکی جمہوریت میں اختلاف رائے ضروری ہے لیکن سیاست کو کبھی بھی ’مقتل‘ میں تبدیل نہیں کرنا چاہیے۔‘
صدر بائیڈن نے امریکی سیکرٹ سروس کو بھی حکم دیا ہے کہ وہ ریپبلکن نیشنل کنونشن کے لیے سکیورٹی کے تمام اقدامات کا جائزہ لے۔
بائیڈن نے تقریباً چھ منٹ تک جاری رہنے والے ریمارکس میں کہا کہ ’ہم اختلاف کر سکتے ہیں لیکن ہم دشمن نہیں ہیں۔ ہم پڑوسی ہیں، ہم دوست ہیں، ایک ساتھ کام کرتے ہیں، شہری ہیں، اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہم امریکی ہیں۔ ہمیں متحد ہونا چاہیے۔‘
یہ تیسری مرتبہ ہے کہ صدر بائیڈن نے اپنے دور اقتدار میں اوول آفس سے خطاب کیا۔ صدور روایتی طور پر اوول آفس کو اہم مواقع پر تقاریر کے لیے استعمال کرتے ہیں خاص طور پر جنگ اور امن سے متعلق۔
سنیچر کی شام کو ڈونلڈ ٹرمپ پنسلوینیا کے علاقے بٹلر میں منعقد ریلی سے خطاب کر رہے تھے جب ان پر فائرنگ ہوئی۔ اس دوران گولی سابق صدر کے دائیں کان کے اوپری حصے کو چُھو کر گزری۔
بائیڈن نے کہا کہ ’امریکہ میں اس قسم کے تشدد کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ کسی بھی تشدد کے لیے، ہم اس قسم تشدد کی اجازت نہیں دے سکتے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’امریکہ میں ہم سیاسی اختلافات کا فیصلہ بیلٹ باکس کے ذریعے کرتے ہیں، گولی سے نہیں۔ امریکہ کو بدلنے کی طاقت ہمیشہ لوگوں کے ہاتھ میں ہونی چاہیے، نہ کہ قاتلوں کے ہاتھ میں۔‘
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پینسلوینیا میں ریلی کے دوران ہونے والے حملے کے بعد امریکیوں کو متحد رہنے کی اپیل کی،۔
انہوں نے قاتلانہ حملے کے بعد اپنے پیغام میں کہا کہ ’متحد رہیں اور برائی کو جیتنے نہ دیں۔‘