Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کا اگلا دور کل، 35 کارکنان کو رہا کرنے کا فیصلہ

امیرِ جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اب مذاکرات اور دھرنا ایک ساتھ چلیں گے (فوٹو اے ایف پی)
حکومت کی مذاکراتی ٹیم کے ممبر عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ حکومت نے جماعت اسلامی کے 35 کارکنان کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اتوار کو راولپنڈی میں جماعت اسلامی کے ساتھ مذاکرات کے بعد میڈیا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مزید کسی کارکن کو گرفتار نہیں کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کا گلا دور کل پیر کو ہو گا۔
حکومتی مذاکراتی ٹیم میں وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ، وفاقی وزیر امور کشمیر انجینیئر امیر مقام، مسلم لیگ (ن) کے سینیئر رہنما طارق فضل چوہدری اور وزیراعظم کے میڈیا کوآرڈینیٹر بدر شہباز شامل تھے۔
جماعت اسلامی کے وفد کی قیادت لیاقت بلوچ کر رہے تھے۔ ان کے ہمراہ سید فراست شاہ اور نصراللہ رندھاوا شامل تھے۔ مذاکرات کا پہلا دور کمشنر آفس راولپنڈی میں ہوا۔
ملک میں مہنگائی، بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور ٹیکسوں کے خلاف جماعت اسلامی کا احتجاجی دھرنا مری روڈ راولپنڈی میں جاری ہے۔ دھرنے کی وجہ سے میٹرو بس سروس آج تیسرے روز بھی معطل ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ 
جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ آج حکومت سے بات ہو گی کہ ہمارے گرفتار کارکنوں کو رہا کیا جائے۔
اتوار کو دھرنے کے مقام سے خطاب کرتے ہوئے امیرِ جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اب مذاکرات اور دھرنا ایک ساتھ چلیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اب تمام انحصار حکومت پر ہے کہ یا تو یہ دھرنا یہی ختم ہو گا، یا پھر یہ دھرنا ڈی چوک کا راستہ اختیار کرے گا۔‘
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ پُرامن سیاسی مزاحمت جاری رکھیں گے اور آج شام کو یہاں جلسہ بھی کرنے جا رہے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حکومت مذاکرات کو صحیح ٹریک پر نہیں لائی تو یہ دھرنا یہاں تک نہیں رہے گا بلکہ پورے ملک میں پھیلے گا (فوٹو اے ایف پی)

سنیچر کی رات وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کی قیادت میں حکومت کی تین رکنی مذاکراتی کمیٹی نے دھرنے کے مقام پر جماعت اسلامی کے رہنماؤں سے ملاقات کی تھی اور امیر حافظ نعیم الرحمان کو مذاکرات کی پیش کش کی گئی جو انہوں نے قبول کر لی۔
ملاقات کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا تھا کہ ’دونوں فریقین میں مل بیٹھ کر معاملات طے کرنے پر اتفاق ہوا اور امید ہے کہ ہمارے مذاکرات نتیجہ خیز ہوں گے۔‘
ملاقات سے قبل مہنگائی اور بجلی کے بلوں کے خلاف جاری دھرنے سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ عوام کو ریلیف ملنے تک دھرنا جاری رہے گا اور روزانہ کی بنیاد پر حکمت عملی ترتیب دیں گے۔
دھرنے کے شرکا سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمان نے آئندہ کا لائحہ عمل پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اس خام خیالی میں نہ رہے کہ چار دن کے لیے دھرنا دیں گے، بلکہ پوری تیاری سے آئے ہیں اور مزید کارکنان بھی اس میں شامل ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت مذاکرات کو صحیح ٹریک پر نہیں لائی تو یہ دھرنا یہاں تک نہیں رہے گا بلکہ پورے ملک میں پھیلے گا۔

شیئر: