Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

2 سے 6 اگست تک پاکستان کے کن کن علاقوں میں موسلادھار بارشیں ہوں گی؟

گلگت بلتستان میں دیامر، استور، سکردو، گلگت، گھانچے اور شِگر میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کی توقع ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 2 سے 5 اگست کے دوران شدید بارشوں کے باعث اسلام آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، شیخوپورہ، قصور، سیالکوٹ، سرگودھا اور فیصل آباد کے نشیبی علاقے زیرِآب آنے کا خدشہ ہے۔
اسی طرح ملتان، ساہیوال، نوشہرہ اور پشاور کے نشیبی علاقے زیرِ آب آنے کا اندیشہ ہے جبکہ 4 اور 5 اگست کو سندھ کے نشیبی علاقے بھی زیرِآب آنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ 31 جولائی کی رات سے بحیرہ عرب اور خلیج بنگال سے آنے والے مون سون ہوائیں شدت کے ساتھ ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہوئیں جن سے ملک بھر میں بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔
جمعرات شروع ہونے والی بارشیں سے ملک بھر میں بارشیں مزید شدت کے ساتھ جاری رہنے کی توقع ہے اور مون سون کی بارشوں کا یہ سلسلہ 6 اگست تک جاری رہے گا۔
2 سے 6 اگست تک بہاولپور، بہاولنگر، خانپور، ڈیرہ غازی خان، ملتان، خانیوال، لودھراں، مظفر گڑھ، کوٹ ادو، راجن پور، رحیم یار خان اور لیہ میں جھکڑ چلنے اور گرج چمک کے ساتھ بیشتر مقامات پر بارش کی توقع ہے۔ اس دوران بعض مقامات پر موسلادھار بارش بھی ہو سکتی ہے۔
بلوچستان میں دو سے 6 اگست کے دوران خضدار، لسبیلہ، آواران، پنجگور، کیچ، قلات، کوئٹہ، زیارت، ژوب، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، بارکھان، موسیٰ خیل میں بعض مقامات پر موسلادھار بارش ہو سکتی ہے۔
اسی طرح مستونگ، سبی، شیرانی، کوہلو، بولان، ہرنائی، نصیرآباد، جعفرآباد اور مکران کے ساحلی علاقوں میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے۔ اس دوران بعض مقامات پر موسلادھار بارش بھی متوقع ہے۔
گلگت بلتستان میں 3 اگست سے 6 اگست کے دوران مطلع جُزوی ابرآلود رہے گا، تاہم دیامر، استور، سکردو، گلگت، گھانچے اور شِگر میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کی بھی توقع ہے۔
2 سے 5 اگست کے دوران شدید بارشوں کے باعث مری، گلیات، مانسہرہ، کوہستان، چترال، دیر، سوات، شانگلہ، بونیر، بنوں، کرم، وزیرستان، ڈیرہ اسماعیل خان، اورکزئی، خیبر، مہمند، نوشہرہ، صوابی، اسلام آباد، راولپنڈی، شمال مشرقی پنجاب، کشمیر کے برساتی ندی نالوں اور ڈیر غازی خان کے پہاڑی علاقوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔

شدید بارشوں سے اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت ملک کے کئی نشیبی علاقے زیرِ آب آنے کا خدشہ ہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

بلوچستان میں قلات، خضدار، بارکھان، لسبیلہ، ژوب، لورالائی، سبی، ہرنائی، آواران، کوہلو، ڈیرہ بگٹی، جھل مگسی، نصیر آباد، موسیٰ خیل اور جعفرآباد کے برساتی ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے۔
این ڈی ایم اے نے رواں ہفتے پیر کو خبردار کیا تھا کہ بحیرہ عرب اور خلیج بنگال سے مون سون ہوائیں ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہوں گی اور پنجاب، پاکستان کے زیرانتظام کشمیر، سندھ اور خیبر پختونخوا میں شدید بارشوں اور سیلاب کا باعث بنیں گی۔
شدید بارشوں کے باعث خیبر پختونخوا کے پہاڑی علاقوں کے علاوہ مری، گلیات، کشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈسلائیڈنگ کے باعث ٹریفک کی آمدورفت متاثر ہونے کا خطرہ بھی ہے۔
شدید بارشوں، آندھی چلنے اور گرج چمک کے باعث روزمرہ کے معمولات متاثر ہو سکتے ہیں جبکہ کمزور انفراسٹرکچر جیسے کچے گھر، دیواریں، بجلی کے کھمبے، بل بورڈز، گاڑیوں اور سولر پینلز وغیرہ کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ کسان موسمیاتی پیش گوئی کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے معمولات ترتیب دیں۔
’مسافر اور سیاح سفر کے دوران زیادہ محتاط رہیں اور موسمی حالات کے مطابق اپنے سفر کا انتظام کریں اور بارشوں کے دوران کسی بھی ناخوش گوار صورت حال سے بچنے کے لیے موسم کے بارے میں آگاہی حاصل کریں۔‘
حکام نے تمام متعلقہ اداروں کو گرمی کی لہر کے دوران ’الرٹ‘ رہنے اور کسی ناخوش گوار واقعے سے بچنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔

شیئر: