سعودی یونیورسٹی کے کالج آف انجینیئرنگ کے ڈین جو بھیڑ بکریاں چرایا کرتے تھے
زمانہ طالبعلمی میں اسی طرح دن گزرتے گئے اور میرا یہی معمول رہا ( فوٹو: سکرین گریب)
جازان یونیورسٹی میں کالج آف انجینئرنگ اینڈ کمپیوٹر سائنسز کے ڈین ڈاکٹر موسی خبرانی بتایا ہے کہ’ وہ زمانہ طالب علمی میں والد کے ساتھ فارغ اوقات میں بھیڑ بکریاں چرایا کرتے تھے‘۔
العربیہ نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’آپ سے گفتگو کرتے ہوئے چند لمحات کے لیے میں 3 دہائی پیچھے چلا گیا، جہاں وہ چٹان آج بھی موجو ہے جس کے سایے میں بیٹھ کرا پنی بھیڑیں چرایا کرتا تھا‘۔
ڈاکٹر موسی خبرانی جو اس وقت جازان یونیورسٹی کے شعبہ انجنینئرنگ اور کمپیوٹر کے سربراہ ہیں نے اپنی کہانی سناتے ہوئے کہا ’مجھے آج بھی وہ دن اچھی طرح یاد ہیں جب میں صبح سویرے اسکول جاتا اور دوپہر کو گھر آتے ہی والد کے ساتھ بھیڑ بکریاں چرانے کےلیے نکل کھڑا ہوتا‘۔
انہوں نے بتایا ’چراہ گاہ میں بھی کتابیں اپنے ساتھ لے جاتا تاکہ کچھ وقت ملے تو کتابوں کے ساتھ اپنا وقت گزار سکوں‘۔
ان کا مزید کہنا تھا ’اسی طرح دن گزرتے گئے اور میرا یہی معمول رہا اور بالاخر اپن مقرر کردہ ہدف کو حاصل کرنے میں کامیاب رہا‘۔