Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا جازان میں غیر متوقع طور پر زیادہ بارش ہوئی، حقیقت کیا ہے؟

پل گرنے کے واقعہ کو زیادہ بارش ہونے سے جوڑا جا رہا ہے (فوٹو: سبق)
موسمیات کے قومی مرکز برائے موسمیات کے ترجمان حسین القحطانی کا کہنا ہے کہ ’جازان میں غیرمتوقع طور پر زیادہ بارش کی اطلاعات میں کوئی حقیقت نہیں حالانہ اگست 2020 میں وہاں ہونے والی بارش 146 ملی میٹر تھی‘۔
سبق نیوز کے مطابق جازان میں ہونے والی موسلا دھار بارش سے پل گرنے سے ایک شخص ہلاک جبکہ متعدد افراد زخمی ہو گئے تھے۔
رواں ہفتے جازان ریجن میں موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے نشیبی علاقے اور وادیوں میں سیلابی کیفیت ہے۔
ریجنل شہری دفاع کی جانب سے بھی جازان ریجن کے لیے احتیاطی تدابیر پرعمل کرنے کی ہدایات کی جارہی ہیں جبکہ موسمیات کے قومی مرکزنے بھی علاقے میں تیز ہوا کے ساتھ موسلا دھار بارش  کی پیش گوئی کی ہے۔
قبل ازیں جازان ریجن کے میئرانجینئریحیی الغزوانی کا کہنا تھا ’جازان کے علاقے ابوعریش اور صبیا کے مابین گرنے والا پل کی وجہ غیرمتوقع اور زیادہ بارش کا ہونا ہے‘۔
پل گرنے کے واقعے کی وزارت ٹرانسپورٹ کی جانب سے  تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ ماہرین کی کمیٹی تمام جزئیات کا جائزہ لینے کے بعد بیان جاری کرے گی۔
دریں اثنا جازان ریجن کے لوگوں کی جانب سے مطالبہ کیا جارہا ہے کہ پل گرنے کے واقعے کی تحقیقات انسداد بدعنوانی کا ادارہ ’نزاھہ ‘ کرے تاکہ اصل صورتحال سامنے لائی جاسکے۔
 قومی کمیٹی برائے ٹرانسپورٹ سیفٹی کی جانب سے پل گرنے کے بعد جاری ابتدائی بیان میں کہا گیا کہ’ سنیچر کی صبح ابوعریش اور صبیا کمشنری کے درمیان پل گرنے کی اطلاع ملنے کے ساتھ ہی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا تھا۔ متعلقہ کمیٹی کی رپوٹ سامنے آنے کے بعد تفصیلی بات کی جائے گی‘۔

شیئر: