Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پیرس اولمپکس 2024: ارشد ندیم اور نیرج چوپڑا نے جیولین تھرو فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا

ارشد ندیم نو بار بین الاقوامی تمغے اور چار بار گولڈ میڈل جیت چکے ہیں۔ (فوٹوز اے ایف پی)
پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم نے آج پیرس اولمپکس 2024 کے ’مینز جیولین تھرو‘ مقابلے میں فائنل کے لیے کولیفائی کر لیا ہے۔
جبکہ ارشد ندیم کے ساتھ روایتی حریف انڈیا کے نیرج چوپڑا نے بھی ’مینز جیولین تھرو‘ کے فائنل میں رسائی حاصل کر لی ہے۔
نیرج چوپڑا اور ارشد ندیم  جیولن تھرو مقابلے کے گروپ بی میں شامل ہیں اور دونوں ایتھلیٹس نے پہلی تھرو میں ہی فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا۔
ارشد ندیم کی جانب سے کوالیفائنگ راؤنڈ میں 86 اشاریہ 59 پوائنٹس سکور کیے گئے جبکہ نیرج چوپڑا نے 89 اشاریہ 34 پوائنٹس سکور کیے۔ یہ دونوں ایتھلیٹس کی اس سیزن کی بہترین تھرو رہی۔
’مینز جیولین تھرو‘ کا فائنل آٹھ اگست کو ہو گا جس میں ارشد ندیم اور نیرج چوپڑا سمیت فائنل تک رسائی حاصل کرنے والے دیگر ایتھلیٹس حصہ لیں گے۔

ارشد ندیم

ارشد ندیم کا تعلق صوبہ پنجاب کے علاقے میاں چنوں سے ہے۔ 27 سالہ ارشد ندیم ماضی میں پاکستان کے لیے کامن ویلتھ گیمز میں سونے اور عالمی ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں چاندی کا تمغے جیت چکے ہیں۔
اس کے علاوہ وہ 2017 میں اسلامک سالیڈیرٹی گیمز میں بھی پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ انہوں نے 2017 میں گوہاٹی میں ہونے والی ساؤتھ ایشین گیمز میں پہلا طلائی تمغہ جیتا تھا۔
کھٹمنڈو میں ہونے والی ساؤتھ ایشین گیمز میں ارشد ندیم نے دوسرا طلائی تمغہ حاصل کیا۔ سال 2018 کی جکارتہ میں منعقد ہونے والی ایشین گیمز میں کانسی کا تمغہ ارشد ندیم کے نام رہا۔ 
دنیا بھر میں دوسری سب سے لمبی جیولین تھرو کرنے کا ریکارڈ بھی ارشد ندیم کے پاس ہے جبکہ ارشد ندیم 1962 کے بعد کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان کے لیے سونے کا تمغہ جیتنے والے پہلے کھلاڑی بنے۔
انہوں نے برمنگھم میں منعقد ہونے والی کامن ویلتھ گیمز 2022 میں یہ اعزاز بھی اپنے نام کیا۔

ارشد ندیم 1962 کے بعد کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان کے لیے سونے کا تمغہ جیتنے والے پہلے کھلاڑی بنے (فوٹو: اے ایف پی)

ارشد ندیم پیرس اولمپکس کے جیولن تھرو مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ انہوں نے اولمپکس میں سٹینڈرڈ انٹری کے ذریعے رسائی حاصل کی ہے جبکہ پیرس اولمپکس میں ارشد ندیم کو پاکستان کی واحد میڈل کی امید سمجھا جا رہا ہے۔
عالمی رینکنگ میں پانچویں نمبر پر براجمان ارشد ندیم اور ان کے روایتی حریف عالمی نمبر ایک انڈیا کے نیرج چوپڑا کے جیولن کے مقابلوں کو پاکستان اور انڈیا دونوں ملکوں میں انتہائی دلچسپی سے دیکھا جاتا ہے۔ اس مرتبہ پیرس گیمز میں بھی یہ دونوں آمنے سامنے ہیں۔
دوسری جانب لاہور میں ٹریننگ کے دوران انہیں مشکلات کا سامنا تھا جہاں انہوں نے سہولیات کے فقدان کی شکایت کی تھی۔

نیرج چوپڑا

سات اگست 2021 کو ٹوکیو اولمپکس میں انڈیا کے لیے پہلا سونے کا تمغہ جیت کر تاریخ رقم کرنے والے نیرج چوپڑا 24 دسمبر 1997 کو انڈین ریاست ہریانہ کے کھنڈرا گاؤں میں ایک کسان خاندان کے ہاں پیدا ہوئے۔
بزنس سٹینڈرڈ کی ایک خبر کے مطابق نیرج کی والدہ سروج دیوی ایک گھریلو خاتون تھیں جبکہ والد ستیش کمار ایک کسان تھے۔
نیرج چوپڑا صحت مند اور موٹے تازے تھے اس وجہ سے نیرج چوپڑا کو ان کے خاندان کی جانب سے ہمیشہ کھیلوں میں حصہ لینے کے لیے قائل کیا جاتا تھا۔
نیرج چوپڑا نے اپنی قسمت جویلین تھرو میں آزمانے کا فیصلہ کیا اور شیوا جی سٹیڈیم پانی پت سے اپنی ٹرینٹنگ کا آغاز کیا بعد ازاں انہوں نے پنکوچلہ میں میں تربیت حاصل کی جہاں کوچ نسیم احمد نے انہیں دوڑ کر جویلین پھینکنے کے گر سکھائے۔

سات اگست 2021 کو ٹوکیو اولمپکس میں نیرج چوپڑا نے انڈیا کے لیے پہلا سونے کا تمغہ جیتا (فائل فوٹو: اے ایف پی)

نیرج چوپڑا 2012 میں انڈر 16 چیمپئن بنے جبکہ 2014 میں انہوں نے اپنا عالمی تمغہ (سلور) یوتھ اولمپکس کوالفکیشن بینکاک میں جیتا جبکہ 2015 میں انڈیا کی نیشنل سینئر چیمپئن شپ میں پہلا تمغہ جیتا۔
سنہ2016 میں نیرج چوپڑا نے ساؤتھ ایشین گیمز میں سونے کا تمغہ جیتا۔ نیرج چوپڑا کی اچھی کارگردگی کے باعث انڈین آرمی کی جانب سے انہیں جونئیر کمیشن آفیسر کے طور پر بھرتی کیا اور 2018 میں کامن ویلتھ گیمز میں انہوں نے سونے کا تمغہ جیتا۔
سات اگست 2021 کو نیرج چوپڑا اولمپکس میں گولڈ میڈل جیت کر انڈیا کے لیے اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے والے پہلے ایتھلیٹ بنے۔

شیئر: