Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پیرس اولمپکس میں ارشد ندیم کا مقابلہ، پاکستان 32 برس بعد میڈل جیتنے کے لیے پراُمید

پیرس اولمپکس میں آج کا دن پاکستان کے لیے انتہائی اہم ہے کیونکہ 32 برس بعد آج ایک مرتبہ پھر پاکستان کو اولمپکس میں تمغہ جیتنے کی امید ہے۔
آج پیرس اولمپکس میں ’مینز جیولین تھرو‘ کے فائنل راؤنڈ میں پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم حصہ لے رہے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل 32 سال پہلے آٹھ اگست 1992 کو پاکستان نے آخری مرتبہ اولمپکس میڈل حاصل کیا تھا جب پاکستان کی ہاکی ٹیم نے بارسلونا اولمپکس میں نیدرلینڈز کو تین کے مقابلے میں چار گول سے شکست دے کر کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔ یہ پاکستان کا اب تک کا آخری اولمپک میڈل ہے۔
آج ایک مرتبہ پھر آٹھ اگست ہے اور پاکستان کی نظریں جویلین تھرو پھینکنے ولے ارشد ندیم پر ہیں۔
اس سے قبل پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم نے منگل کو پیرس اولمپکس 2024 کے ’مینز جیولین تھرو‘ مقابلے میں فائنل کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔ جبکہ ارشد ندیم کے ساتھ روایتی حریف انڈیا کے نیرج چوپڑا نے بھی ’مینز جیولین تھرو‘ کے فائنل میں رسائی حاصل کی تھی۔
واضح رہے کہ نیرج چوپڑا اور ارشد ندیم  جیولن تھرو مقابلے کے گروپ بی میں شامل تھے اور دونوں ایتھلیٹس نے پہلی تھرو میں ہی فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا تھا۔
ارشد ندیم کی جانب سے کوالیفائنگ راؤنڈ میں 86 اشاریہ 59 پوائنٹس سکور کیے گئے جبکہ نیرج چوپڑا نے 89 اشاریہ 34 پوائنٹس سکور کیے تھے۔ یہ دونوں ایتھلیٹس کی اس سیزن کی بہترین تھرو رہی۔ فائنل راؤنڈ میں ارشد ندیم اور نیرج چوپڑا سمیت 12 ایتھلیٹس ایکشن میں نظر آئیں گے۔ 
اولمپکس جیولِن تھرو کا فائنل آج پاکستانی وقت کے مطابق رات 11 بجکر 25 منٹ پر کھیلا جائے گا۔ 

ارشد ندیم

ارشد ندیم کا تعلق صوبہ پنجاب کے علاقے میاں چنوں سے ہے۔ 27 سالہ ارشد ندیم ماضی میں پاکستان کے لیے کامن ویلتھ گیمز میں سونے اور عالمی ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں چاندی کا تمغے جیت چکے ہیں۔
اس کے علاوہ وہ 2017 میں اسلامک سالیڈیرٹی گیمز میں بھی پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ انہوں نے 2017 میں گوہاٹی میں ہونے والی ساؤتھ ایشین گیمز میں پہلا طلائی تمغہ جیتا تھا۔
کھٹمنڈو میں ہونے والی ساؤتھ ایشین گیمز میں ارشد ندیم نے دوسرا طلائی تمغہ حاصل کیا۔ سال 2018 کی جکارتہ میں منعقد ہونے والی ایشین گیمز میں کانسی کا تمغہ ارشد ندیم کے نام رہا۔
دنیا بھر میں دوسری سب سے لمبی جیولین تھرو کرنے کا ریکارڈ بھی ارشد ندیم کے پاس ہے جبکہ ارشد ندیم 1962 کے بعد کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان کے لیے سونے کا تمغہ جیتنے والے پہلے کھلاڑی بنے۔
انہوں نے برمنگھم میں منعقد ہونے والی کامن ویلتھ گیمز 2022 میں یہ اعزاز بھی اپنے نام کیا۔
ارشد ندیم پیرس اولمپکس کے جیولن تھرو مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ انہوں نے اولمپکس میں سٹینڈرڈ انٹری کے ذریعے رسائی حاصل کی ہے جبکہ پیرس اولمپکس میں ارشد ندیم کو پاکستان کی واحد میڈل کی امید سمجھا جا رہا ہے۔
عالمی رینکنگ میں پانچویں نمبر پر براجمان ارشد ندیم اور ان کے روایتی حریف عالمی نمبر ایک انڈیا کے نیرج چوپڑا کے جیولن کے مقابلوں کو پاکستان اور انڈیا دونوں ملکوں میں انتہائی دلچسپی سے دیکھا جاتا ہے۔ اس مرتبہ پیرس گیمز میں بھی یہ دونوں آمنے سامنے ہیں۔
دوسری جانب لاہور میں ٹریننگ کے دوران انہیں مشکلات کا سامنا تھا جہاں انہوں نے سہولیات کے فقدان کی شکایت کی تھی۔

شیئر: