Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوگنڈا میں کوڑا کرکٹ کا ڈھیر آبادی پر گرنے سے کم سے کم 21 افراد ہلاک

یوگنڈا کی حکومت نے کہا ہے کہ غفلت برتنے والوں کے خلاف کارروائی ہو گی۔ (فوٹو: روئٹرز)
یوگنڈا کی پولیس کا کہنا ہے کہ کوڑے کرکٹ کے بہت بڑے ڈھیر کے سرکنے اور لوگوں پر گرنے کے باعث مرنے والوں کی تعداد 21 ہو گئی ہے جبکہ دوسری جانب ریسکیو ورکرز کوڑے کی کھدائی کر کے زندہ افراد کو نکالنے کی کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں۔
روئٹرز کے مطابق حالیہ ہفتوں میں ہونے والی موسلا دھار بارش کے بعد شہر کی واحد کچرا ٹھکانے لگانے کی جگہ یا لینڈ فِل سائٹ پر ایک بہت بڑا ڈھیر جمعے کو منہدم ہو گیا تھا۔
اس ڈھیر کی وجہ سے بہت سے قریبی مکانات دب گئے تھے جس میں اس وقت لوگ سو رہے تھے۔
صدر یووری موسیوینی نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے وزیراعظم کو ہدایت کی ہے کہ وہ کچرے کے ڈھیر کے قریب رہنے والے تمام لوگوں کو ہٹائیں۔
یوگنڈا کی حکومت نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور کہا ہے کہ غفلت برتنے والوں کے خلاف کارروائی ہو گی۔
پولیس کے ترجمان نے کہا ہے کہ کم سے کم 14 افراد کو بچا لیا گیا ہے تاہم اب بھی بہت سارے لوگ کوڑا کرکٹ کے ڈھیر تلے دبے ہوئے ہیں۔
ریڈ کراس نے کہا ہے کہ بے گھر افراد کے لیے آس پاس ٹینٹس لگا دیے گئے ہیں۔
دارالحکومت کمپالا میں کچرا ٹھکانے لگانے کا یہ واحد مقام ایک بڑے پہاڑ جیسا بن  گیا تھا۔
مقامی افراد کی طویل عرصے سے یہ شکایت رہی ہے کہ خطرناک فضلہ ماحول کو آلودہ کر رہا ہے اور رہائشیوں کے لیے خطرہ ہے۔
سٹی اتھارٹی کی جانب سے نئی لینڈ فِل سائٹ کے حصول کے لیے کوششیں برسوں سے جاری ہیں۔
دیگر افریقی ممالک میں بھی کچرے کے ناقص انتظام کے باعث ایسے واقعات رونما ہوئے ہیں۔
2017 میں ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا میں کچرے کے ڈھیر تلے دبنے سے کم از کم 115 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
2018 میں موزمبیق میں ایسے ہی ایک واقعے میں کم از کم 17 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

شیئر: