Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ایم پاکس کا کوئی مقامی کیس نہیں‘، وزیراعظم کی ایئرپورٹس کی سخت نگرانی کی ہدایت

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ایم پاکس (منکی پاکس) کو پبلک ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیا گیا ہے جس کے بعد پاکستان میں بھی اس بیماری کے حوالے سے کڑی نگرانی کی ضرورت ہے۔
سنیچر کو منکی پاکس کے حوالے سے اجلاس کی صدارات کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے منکی پاکس کو پبلک ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیا گیا ہے جس کے بعد پاکستان میں بھی اس بیماری کے حوالے سے کڑی نگرانی کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم نے ملک کے ہوائی اڈوں، بندرگاہوں اور بارڈرز پر ایم پاکس کی سکریننگ کے نظام کو مؤثر بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے بارڈر ہیلتھ سروسز کو صورت حال کی بھرپور نگرانی اور سخت سرویلنس کی ہدایت بھی کی۔
وزیراعظم نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سینٹر (این سی او سی) کو ایم پاکس کی صورت حال پر گہری نظر رکھنے اور اس حوالے سے روزانہ جائزہ لینے کی ہدایت کی۔
مزید برآں وزیراعظم نے منکی پاکس کی جانچ کے حوالے سے تمام ضروری آلات اور کٹس کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’منکی پاکس کے پھیلاؤ کو روکنے کے حوالے سے وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں، حکومتِ گلگت بلتستان اور پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کی حکومت سے روابط مزید بہتر بنائے۔
انہوں نے منکی پاکس کے حوالے سے مؤثر اور جامع آگاہی مہم شروع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ’میں منکی پاکس کی حوالے سے ہفتہ وار بریفنگ لیا کروں گا۔‘

وزیراعظم نے این سی او سی کو منکی پاکس کی صورت حال کا روزانہ جائزہ لینے کی ہدایت کی (فوٹو: پی ایم آفس)

وزیراعظم کو اجلاس کے دوران ملک میں منکی پاکس کی تازہ ترین صورت حال پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ حال ہی میں ضلع مردان کے ایک شخص میں منکی پاکس کے وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
 متاثرہ شخص روزگار کے سلسلے میں بیرون ملک مقیم تھا اور حال ہی میں پاکستان آیا تھا، متاثرہ شخص کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے اور اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ ’پاکستان میں اس وقت منکی پاکس کی لوکل ٹرانسمیشن نہیں ہے۔‘
’عالمی ادارہء صحت کی جانب سے 14 اگست 2024 کو منکی پاکس کو پبلک ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیا گیا جس کے بعد این سی او سی کی جانب سے نیشنل ایڈوائزری اور منکی پاکس کے حوالے سے ضروری ہدایات جاری کی گئی ہیں۔‘
بریفنگ کے مطاابق ’وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتیں منکی پاکس کے حوالے سے آگاہی مہم کا آغاز کر رہی ہیں۔ منکی پاکس کے حوالے سے سول ایوی ایشن اتھارٹی بیرون ملک سے آنے والی پروازوں کی  نگرانی کرے گی۔‘

بریفنگ کے مطابق ’بیرون ملک سے آنے والے مردان کے ایک رہائشی میں منکی پاکس کی تصدیق ہوئی ہے‘ (فائل فوٹو: شٹرسٹاک)

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ صوبائی حکومتوں، حکومت گلگت بلتستان، پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کی حکومت اور اسلام آباد کی انتظامیہ نے منکی پاکس کے ممکنہ مریضوں کے لیے بڑے ہسپتالوں میں آئسولیشن وارڈز اور بستر مختص کر رکھے ہیں۔
تمام وفاقی اکائیاں منکی پاکس کے حوالے سے  پیشگی اقدامات اٹھا رہی ہیں۔
اجلاس میں وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے قومی صحت ڈاکٹر ملک مختار احمد بھرتھ، وفاقی سیکریٹری قومی صحت ندیم محبوب، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک، چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے چیف سیکریٹریز، چیف کمشنر اسلام آباد اور دیگر اعلٰی حکام نے شرکت کی۔

شیئر: