Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈبلیو ایچ او نے منکی پاکس کو عالمی ہیلتھ ایمرجنسی قرار دے دیا

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے افریقہ میں ایم پاکس (سابقہ منکی پاکس) کے بڑھتے کیسز کے باعث اس بیماری کو عالمی ہیلتھ ایمرجنسی قرار دے دیا۔
خبر رساں ادارے اے یف پی کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے بیماری کے پھیلاؤ کے مطالعے اور اس حوالے سے  ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ادھانوم کو سفارشات پیش کرنے کے لیے ماہرین کی میٹنگ بلائی تھی۔
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ادھانوم نے بدھ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’آج ماہرین کی ایمرجنسی کمیٹی کا اجلاس ہوا اور انہوں نے کہا کہ صورتحال عالمی ہیلتھ ایمرجنسی ڈیکلیئر کرنے کا متقاضی ہے۔ میں نے کمیٹی کا مشورہ مان لیا ہے۔‘
’یہ ایسی صورتحال ہے جس سے ہم سب کو تشویش ہونی چاہیے۔‘
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ ’عالمی ادارہ صحت آنے والے دونوں اور ہفتوں کے دوران اس صورتحال سے نبرد آزما ہونے کے لیے عالمی جواب کو منظم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔‘
‘ہم متاثرہ ممالک کے ساتھ کام کرتے ہیں اور اس بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے اور زندگیاں بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘
عالمی ادارہ صحت کا فیصلہ ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب اس سے قبل افریقن یونین کے صحت کے نگران ادارے نے منکی پاکس کے پھیلاؤ کے باعث براعظم افریقہ میں ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کیا۔
ایم پاکس پورے ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو میں پھیلا ہے، جہاں یہ پہلی مرتبہ 1970 میں دریافت ہوا اور پھر دوسرے ممالک میں پھیلا۔
ٹیڈروس ادھانوم نے کہا کہ کونگو میں رواں سال 14 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ اس بیماری سے 524 اموات ہوئی ہیں۔
’ایم پاکس کا کانگو میں پچھلے سال سامنے آنا اور پھر اس کا پھیلاؤ اور اب کانگو کے پڑوسی ممالک میں اس بیماری کا سامنے آنا تشویشناک ہے اور اس ایمرجنسی کمیٹی کے اجلاس بلانے کا اہم سبب ہے۔
’گذشتہ مہینے ایم پاکس کے 90 کیسز کانگو کے چار پڑوسی ممالک میں رپورٹ ہوئے ہیں۔ جہاں اس سے قبل ایم پاکس کے کیسز رپورٹ نہیں ہوئے تھے۔‘

شیئر: