Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کھُلے دل‘ سے ترقی کے لیے تجاویز کا خیرمقدم، کم عمر تھائی وزیراعظم کا اعلان

پیتونگاترن شیناوترا اپنے خاندان کی تیسری فرد ہیں جو وزیراعظم منتخب ہوئی ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
تھائی لینڈ کی نومنتخب وزیراعظم پیتونگ تارن شیناوترا نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ ’کھُلے دل‘ سے مملکت کی ترقی کے لیے کام کریں گی۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق شاہی محل کی جانب سے وزارت عظمٰی سنبھالنے کی باضابطہ اجازت کے بعد اپنے خطاب میں شیناوترا نے کہا کہ ’حکومت کی سربراہ کے طور پر میں پارلیمنٹ کے ساتھ کھلے دل سے کام کروں گی اور ملکی ترقی میں مدد کے لیے تمام اطراف سے تجاویز کا خیرمقدم کروں گی۔‘
پیتونگ تارن  شیناوترا تھائی لینڈ کی کم عمر ترین وزیراعظم ہیں۔ 37 سالہ شیناوترا مملکت میں دوسری خاتون وزیراعظم منتخب ہوئی ہیں۔
وہ سابق وزیراعظم تھاکسن شیناواترا کی بیٹی ہیں۔ انھیں 493 کے ایوان میں 314 سے زائد ارکان نے ووٹ دے کر ملک کا نیا وزیراعظم منتخب کیا۔
شیناوترا کی قیادت والے پارلیمانی اتحاد میں شامل 10 دیگر جماعتوں میں سے کسی نے بھی متبادل امیدوار پیش نہیں کیا۔
پیتونگ تارن شیناوترا اپنے ارب پتی کاروباری والد تھاکسن شیناوترا اور پھوپھی ینگ لک شیناوترا کے بعد تھائی لینڈ کی وزارت عظمی کے عہدے پر فائز ہونے والی شیناواترا خاندان کی تیسری فرد ہیں۔
گزشتہ ہفتے تھائی لینڈ کی آئینی عدالت کی جانب سے وزیراعظم سریتھا تھاوسین کو ان کے عہدے سے برطرف کردیے جانے کے بعد نئے وزیراعظم کا انتخاب ہوا تھا۔
سریتا تھاوسین کو ایک سزا یافتہ شخص کو کابینہ میں وزیر کا درجہ دینے کی وجہ سے اقتدار سے محروم ہونا پڑا تھا۔
وزیراعظم کو برطرف کرتے ہوئے تھائی لینڈ کی سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ ’سریتا تھاویسن نے ایک سزا یافتہ شخص کو کابینہ میں شامل کرکے اپنے حلف کی خلاف ورزی کی اور اخلاقی برائی کے مرتکب ہوئے۔‘
یاد رہے کہ سابق تھائی وزیراعظم سریتا تھاویسن نے سنہ 2006 میں فوجی آمریت کے خلاف طویل جلاوطنی کاٹی اور گزشتہ برس ہی ملک لوٹے تھے۔ 
تھاویسن نے انتخاب لڑا اور وزیراعظم منتخب ہو گئے لیکن ایک سال کے اندر ہی انھیں عدالت نے برطرف کر دیا۔

شیئر: