Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی پروجیکٹ کے تحت یمن سے 4 لاکھ 56 ہزار بارودی سرنگیں صاف

مسام پروجیکٹ بارودی سرنگوں کو صاف کرنے کا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔
سعودی عرب کے انسانی ہمدردی کے اقدام مسام پروجیکٹ کے تحت 2018 میں اس کے آغاز سے اب تک یمن میں چارلاکھ 56 ہزار664 بارودی سرنگوں اور نہ پھٹنے والی ڈیوائسز کو صاف کیا جا چکا ہے۔
 عرب نیوز کے مطابق مسام پروجیکٹ کے ڈائریکٹر اسامہ القصبی نے بتایا ’ان میں دو لاکھ 96 ہزار 954 بارودی سرنگیں، ایک لاکھ 45 ہزار 16 اینٹی ٹینک بارودی سرنگیں، 8 ہزار 120 دیسی ساختہ دھماکہ خیز ڈیوائسز اور 6 ہزار 574 اینٹی پرسنل بارودی سرنگیں شامل ہیں‘۔
سعودی امدادی ایجنسی شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کی نگرانی میں مسام پروجیکٹ جنگ زدہ ملک میں حوثیوں کی بچھائی گئی بارودی سرنگوں کو صاف کرنے کا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔

حوثی باغیوں نے 1.2 ملین سے زیادہ بارودی سرنگیں بچھائی ہیں

گزشتہ ہفتے کے دوران یمن کے مختلف علاقوں میں حوثیوں کی نصب کردہ مزید  ایک ہزار139 بارودی سرنگوں کو صاف کیا ہے۔
گزشتہ ہفتے مسام پراجیکٹ کی خصوصی ٹیموں نے یمن کے مختلف علاقوں سے771 باردودی سرنگیں، 59 اینٹی ٹینک بارودی سرنگیں، دو اینٹی پرسنل بارودی سرنگیں اورپانچ دیسی ساختہ دھماکہ خیز ڈیوائسزکو صاف کیا ہے۔
حوثیوں کی جانب سے یمن بھر میں نصب کی جانے والی بارودی سرنگوں سے بچوں، خواتین اور معمرافراد سمیت معصوم شہریوں کی زندگیوں کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ 
مارب، عدن، الجوف، لحج، صنعا، صعدہ، البیضا، الضالع، شبوہ، تعز، الحدیدہ اور دیگر علاقوں سے بارودی سرنگیں صاف کی گئی ہیں۔


اب تک تقریبا 50 لاکھ افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں

واضح رہے کہ حوثی باغیوں کی جانب سے 1.2 ملین سے زیادہ بارودی سرنگیں بچھائی گئی ہیں جس کے باعث سیکڑوں معصوم شہریوں کے زخمی اور ہلاک ہونے کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔
یہ پروجیکٹ مقامی انجینیئرز کی بھی تربیت اورانہیں جدید آلات فراہم کرتا ہے جبکہ باردودی سرنگوں کی زد میں آنے والے یمنی شہریوں کی بھی مدد کی جاتی ہے۔
مسام پروجیکٹ کے مطابق یمن میں بحران کے آغاز سے اب تک تقریبا 50 لاکھ افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے جن میں بیشتر بارودی سرنگوں کے باعث بے گھر ہوئے۔
مسام کی ٹیموں کو دیہات، سڑکوں اور سکولوں کو صاف کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے تاکہ شہریوں کی محفوظ ٹرانسپورٹیشن اور انسانی امداد کی فراہمی کو آسان بنایا جا سکے۔

شیئر: