معصوم شہریوں کو شہید کرنے والوں سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے: سرفراز بگٹی
سرفراز بگٹی نے شہدا کے لواحقین کے لیے 20، 20 لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا (فائل فوٹو: سوشل میڈیا)
بلوچستان کے وزیر اعلی میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گردوں نے معصوم شہریوں کو بسوں سے اتار کر بے دردی سے شہید کیا۔ ’ریاست اور حکومت مظلوموں کے ساتھ کھڑی ہے۔‘
اتوار کو لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ ’بلوچ روایت میں خواتین اور مسافروں کی بڑی عزت ہوتی ہے۔‘
وزیر اعلی بلوچستان نے کہا کہ ‘ان واقعات میں جس جس کا نقصان ہوا اس کو حکومت بلوچستان برداشت کرے گی، شہدا کے لواحقین کے لیے 20، 20 لاکھ روپے امداد دی جائے گی۔ گاڑیوں کے نقصان کا ازالہ بھی حکومت بلوچستان کرے گی۔‘
صوبے میں بڑھتی ہوئی بد امنی کے بارے میں بات کرتے ہوئے سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ ’ان لوگوں کو ناراض بلوچ نہیں دہشت گرد کہا جائے۔ ہر صورت میں ریاست کی رٹ کو قائم کریں گے، حکومت کو جتھوں کے حوالے نہیں کیا جا سکتا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’جتھوں کے نظریے کو پاکستان پر مسلط نہیں کرنے دیں گے۔ کسی جتھے کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے۔‘
’ہم دہشت گردوں کے سہولت کاروں سے بھی اسی طرح نمٹیں گے، ہماری پوری کوشش ہوگی کہ بلوچستان میں دہشت گردی کی لہر کو کچلا جائے۔‘
وزیراعلی کا مزید کہنا تھا کہ ’ان کا قوم پرستی سے کوئی تعلق نہیں۔ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو کیفر کردار تک ضرور پہنچایا جائے گا۔‘
مذاکرات کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’کیا معصوم شہریوں کو شہید کرنے والوں سے میں مذاکرات کروں؟ معصوم شہریوں کو شہید کرنے والوں سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔‘
سرفراز بگٹی نے کہا کہ ’یہ کوئی حقوق کی جنگ نہیں صرف اور صرف دہشت گردی ہے۔ کون سے حقوق ہے؟ یہ غیر مساوی ترقی کی مسئلہ ہے۔ جیسی ترقیاتی کام کاج لاہور میں ہو رہے ہیں ویسے باقی پنجاب میں نہیں ہورہے۔ غیر مساوی ترقی پورے پاکستان کا مسئلہ ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’آئین پاکستان جو حقوق بلوچستان کو دیتا ہے وہ مل رہے ہیں، این ایف سی ایوارڈ میں پنجاب اپنا حصہ بلوچستان کو دیا ہے۔‘