Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سپائس جیٹ ایئرلائن بغیر مسافروں کے طیارے کیوں اڑا رہی ہے؟

گزشتہ ہفتے سپائس جیٹ خالی پروازیں دبئی سے انڈیا لے کر آئی (فوٹو: اے ایف پی)
مالی مشکلات کا شکار انڈین ایئرلائن سپائس جیٹ کو دبئی ایئرپورٹ سے انڈیا کے لیے خالی پروازیں چلانی پڑ گئیں۔
انڈین نیوز ویب سائٹ ’دا ہندوُ‘ کے مطابق 29 اگست کو سپائس جیٹ کے مسافروں کو طیارے میں چیک اِن نہیں کرنے دیا گیا کیوںکہ ایئرلائن نے ایئرپورٹ فیس ادا نہیں کی تھی۔ 
ایئرپورٹ فیس کی عدم ادائیگی کے باعث سپائس جیٹ کے مسافر طیارے میں بورڈنگ نہیں کرپائے اور ایئرلائن کو خالی پروازیں انڈیا لے کر جانی پڑیں۔
اس سے قبل 2 اگست کو بھی ایئرلائن کو اسی طرح کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا تھا جب واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث سپائس جیٹ کی فلائٹس منسوخ کی گئی تھیں۔
 سپائس جیٹ کے ترجمان کے مطابق ’فلائٹس آپریشنل مسائل کی وجہ سے منسوخ ہوئی تھیں اور متاثرہ مسافروں کو دوسری ایئرلائنز کی ٹکٹس فراہم کر دی گئی تھیں اور چند مسافروں کو ان کی ٹکٹوں کے پیسے واپس لوٹا دیے گئے تھے۔‘
ترجمان نے کہا کہ فلائٹس میں خلل کے بعد دبئی سے تمام طے شدہ پروازیں اب شیڈول کے مطابق چل رہی ہیں۔
واضح رہے اس سے قبل سپائس جیٹ کو اپنے لیِزرز کی ادائیگیاں نہ کر پانے کی وجہ سے عدالت میں کیس کا سامنا کرنا پڑا تھا جس میں ان کے طیاروں کو ڈی ریجسٹر کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ اس کے بعد ایئرلائن کے طیاروں کو گراؤنڈ بھی کردیا گیا تھا۔
گزشتہ ماہ ممبئی ایئرپورٹ نے بھی سپائس جیٹ کو ان کے فلائٹ آپریشنز منسوخ کرنے کی وارننگ جاری کی تھی جس کے بعد ایئرلائن نے اپنے بیان میں کہا کہ ان کا ایئرپورٹ سے مالی معاملے پر سمجھوتہ ہو گیا ہے۔
سپائس جیٹ لمیٹڈ کو جون 2024 میں ختم ہونے والی پہلی سہ ماہی میں اپنے مجموعی منافع میں 20 فیصد کمی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ 
 

شیئر: