بنگلہ دیش کی دوسری اننگز
بنگلہ دیش نے پانچویں دن کا آغاز بغیر کسی وکٹ کے نقصان کے 42 رنز سے کیا۔
پانچویں دن کی صبح بنگلہ دیشی اوپنرز تحمل مزاجی سے کھیلتے رہے تاہم پاکستان کو پہلی وکٹ 58 کے سکور پر ملی جب میر حمزہ کی گیند پر ذاکر حسین کلین بولڈ ہوگئے۔
پاکستان کو دوسری کامیابی 70 کے سکور پر ملی جب شادمان اسلام 24 کے انفرادی سکور پر خرم شہزاد کی گیند پر شان مسعود کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔
دوسری وکٹ گرنے کے بعد پاکستان کی میچ میں واپسی کی امیدیں بڑھنے لگیں تاہم گرین شرٹس کے فیلڈرز نے یکے بعد دیگرے کیچ ڈراپ کر کے بنگلہ دیشی بیٹرز کو سہارا دے دیا۔
تیسری وکٹ کے لیے کپتان نجم الحسین شانتو اور مومن الحق کے درمیان 57 رنز کی شراکت قائم ہوئی۔
اس شراکت کے دوران دونوں بیٹرز ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے نظر آئے جس کے نتیجے میں بنگلہ دیشی ٹیم آسانی سے ہدف کے قریب ہوتی چلی گئی۔
پاکستان کو تیسری وکٹ نجم الحسین شانتو کی ملی جو 38 رنز بنا کر سلمان علی آغا کی گیند پر عبداللہ شفیق کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔
بنگلہ دیشی ٹیم کو چوتھا نقصان ہدف سے 32 رنز کی دوری پر ہوا جب مومن الحق 34 رنز بنا کر ابرار احمد کی گیند پر اونچا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں وکٹ گنوا بیٹھے۔
اس سے قبل پاکستان کی پوری ٹیم اپنی دوسری اننگز میں 172 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی تھی جس کے بعد بنگلہ دیش کو 185 رنز کا ہدف ملا۔
پاکستان کی جانب سے دوسری اننگز میں سلمان علی آغا نے 47، محمد رضوان نے 43 جبکہ شان مسعود نے 28 رنز بنائے۔
بنگلہ دیش کی طرف سے دوسری اننگز میں حسن محمود نے پانچ، ناہید رانا نے چار جبکہ تسکین احمد نے ایک وکٹ حاصل کی۔
میچ میں عمدہ کارکردگی دکھانے پر لٹن داس کو پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا جبکہ مہدی حسن میراز پلیئر آف دی سیریز کا انعام جیتنے میں کامیاب رہے۔
بنگلہ دیش کے خلاف تاریخی شکست کے بعد پاکستانی کپتان شان مسعود نے کہا کہ ’یہ بہت مایوس کن بات ہے، خاص طور پر جب آپ ہوم سیزن کا آغاز کریں، اس چیز کے لیے ہم بہت زیادہ جوش و خروش میں تھے۔ ہم نے اس موقعے کے لیے 10 مہینے تک انتظار کیا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم نے سبق نہیں سیکھا، ہمیں اس چیز پر کام کرنا ہوگا، اس سیریز میں ہمیں دو مواقعے ایسے ملے جب ہم ان کی پوری ٹیم آؤٹ کر سکتے تھے، خاص طور پر اس میچ میں جب وہ 26 پر 6 آؤٹ تھے، ہم نے انہیں میچ میں واپس آنے دیا۔ یہ ایسی چیز ہے جو میری کپتانی میں ہوتی چلی آ رہی ہے۔‘
دوسری جانب بنگلہ دیشی کپتان نجم الحسین شانتو کہتے ہیں کہ ’ہم کتنے خوش ہیں، اس بات کا اظہار ہم الفاظ میں نہیں کر سکتے۔ یہاں آنے سے پہلے ہی ہم جیت کا سوچ کر آئے تھے اور جیسے سب نے کھیلا، اس بات کی بہت خوشی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہمارا بولنگ یونٹ بہت زبردست ہے۔ سب سے ضروری بات اُن کی بولنگ کا طریقہ ہے۔ وہ جیتنا چاہتے تھے۔ یہ ہماری ٹیم کے لیے بہت ضروری ہے۔ امید ہے کہ بولرز ایسی کارکردگی کو جاری رکھیں گے۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس سیریز میں سب نے کارکردگی دکھائی۔ مجھے امید ہے کہ انڈیا کے خلاف بھی سب ایسی ہی کارکردگی دکھائیں گے۔‘
بنگلہ دیش نے پہلے ٹیسٹ میں پاکستان کو 10 وکٹوں سے ہرا دیا تھا۔
دونوں ٹیموں کے درمیان یہ سیریز آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ تھی۔