Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رائٹ سائزنگ اور ڈاؤن سائزنگ کے ساتھ گردشی قرضوں میں بھی کمی لانا ہو گی: شہباز شریف

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ رائٹ سائزنگ اور ڈاؤن سائزنگ کے ساتھ ساتھ گردشی قرضوں میں بھی کمی لانا ہو گی۔ (فوٹو: اے پی پی)
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ حکومت عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پروگرام کے لوازمات پورے کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔
منگل کو اسلام آباد میں کابینہ اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’آئی ایم ایف بورڈ میں ہمارا کیس جائے گا تو نیا سفر شروع ہو گا لیکن یہ ملکی تاریخ کا آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہونا چاہیے۔ ملک اپنے پاؤں پر کھڑا ہوگا اور ترقی کرے گا۔‘
خیال رہے پاکستان نے آئی ایم ایف کے 7 بلین ڈالرز کے بیل آؤٹ پیکج  کے لیے اپلائی کیا ہے اور جولائی میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اس حوالے سے سٹاف لیول معاہدہ ہوا تھا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ رائٹ سائزنگ اور ڈاؤن سائزنگ کے ساتھ ساتھ گردشی قرضوں میں بھی کمی لانا ہو گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ مہنگائی کا بوجھ آہستہ آہستہ کم ہو رہا ہے۔
’اگست میں افراط زر کی شرح 9.6 فیصد کر پر آگئی ہے۔ گزشتہ سال اسی ماہ اس کی شرح 27 فیصد تھی۔ یہ انتہائی خوش آئند بات ہے۔‘وزیراعظم نے کہاکہ ٹیکس چوری اور بدعنوانی کو روکناہے۔
’روزگار کے موثر مواقع فراہم کرنا ہماری ترجیح ہے۔ اس کے علاوہ سمگلنگ کا بھی خاتمہ کرنا ہے۔ ان تمام معاملات پر دن رات کام ہو رہا ہے۔ سفر مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں ہے۔ اگر ہم اپنے اہداف پر توجہ مرکوز رکھیں تو اپنی منزل پر ضرور پہنچیں گے۔‘
خیال رہے وفاقی کابینہ نے پاکستان اور 6 ممالک پر مشتمل تجارتی بلاک (مرکوسر)کے درمیان تجارتی فریم ورک معاہدے پر دستخط کی توثیق کر دی۔
وفاقی کابینہ نے وزارت تجارت کی سفارش پر مرکوسر جوکہ جنوبی امریکہ میں موجود ممالک جیسا کہ برازیل، ارجنٹینا، یوروگوائے اور پیراگوئے پر مشتمل ایک تجارتی بلاک ہے اور جسے عام زبان میں سدرن کامن مارکیٹ کے نام سے پکارا جاتا ہے اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے درمیان تجارتی فریم ورک معاہدے پر بعد از وقوع/دستخط کی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ نے مؤخر الذکر تجارتی فریم ورک معاہدے کی توثیق بھی کردی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ جنوبی امریکہ کی مارکیٹ ممکنہ طور پر پاکستانی مصنوعات کے لئے اچھی مارکیٹ ثابت ہو سکتی ہے۔ ’مہنگائی کا بوجھ آہستہ آہستہ کم ہو رہا ہے۔  روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔‘

شیئر: