Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی: کارساز ٹریفک حادثے کی ملزمہ نتاشا اقبال ’معاف‘، ضمانت منظور

کارساز روڈ پر نتاشا اقبال کی گاڑی کی ٹکر سے دو افراد ہلاک ہوئے تھے۔ فوٹو: سکرین گریب
پاکستان کے شہر کراچی میں کارساز روڈ پر ٹریفک حادثے میں ہلاک ہونے والے عمران عارف اور ان کی بیٹی آمنہ عارف کے ورثا  کی جانب سے ملزمہ کو معاف کر دینے کے بعد عدالت نے ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض نتاشا اقبال کی ضمانت منظور کر لی ہے۔
حادثے میں مرنے والے عمران عارف اور اُن کی بیٹی آمنہ عارف کے ورثا نے ملزمہ نتاشا اقبال کی ضمانت کی درخواست کے سلسلے میں حلف نامے عدالت میں پیش کر دیے ہیں۔
جمعے کو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی کی عدالت میں سماعت کے دوران ملزمہ کے وکیل نے بتایا کہ وہ ذہنی مریضہ ہیں اور اگست 2005 سے ان کا علاج چل رہا ہے۔
وکیل نے عدالت کو مزید بتایا کہ ملزمہ کے پاس برطانیہ کا ڈرائیونگ لائسنس ہے جو پاکستان میں چھ ماہ تک کارآمد ہے۔
عدالت میں پیش کیے گئے حلف ناموں میں تصدیق کی گئی ہے کہ ورثا نے ملزمہ کو معاف کر دیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ یہ ’معافی اللہ کے نام پر دی ہے، جو بڑا مہربان اور رحیم ہے۔‘
اردو نیوز کو اہل خانہ کی جانب سے فراہم دستاویزات کے مطابق ورثا نے ’نو آبجیکشن سرٹیفکیٹس‘ بھی بنوا لیے ہیں۔
عمران عارف کی اہلیہ اور بچوں، اسامہ عارف اور عمائمہ عارف کی جانب سے ’نو ابجیکشن سرٹیفکیٹ‘ بنوایا گیا ہے۔ ان سرٹیفکیٹس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ انہیں ملزمہ کی ضمانت پر کوئی اعتراض نہیں ہے اور یہ حادثہ دانستہ طور پر نہیں کیا گیا تھا۔ 
عدالت نے نتاشا کے شوہر دانش اقبال کی ضمانت کی بھی توثیق کر دی ہے۔
یاد رہے کہ 19 اگست کو کراچی ضلع شرقی کے علاقے کارساز روڈ پر ایک تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار باپ بیٹی ہلاک جبکہ تین زخمی ہوئے تھے۔
واقعے کے بعد موقع پر موجود شہریوں نے باپ اور بیٹی کی ہلاکت پر احتجاج کیا تھا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا تھا کہ گاڑی کی ڈرائیور نتاشا نامی خاتون کے خلاف کارروائی کی جائے۔
پولیس نے جائے وقوعہ سے ڈرائیور ملزمہ کو گرفتار کیا تھا اور میڈیکل ٹیسٹ کے لیے خاتون کو جناح ہسپتال منتقل کیا تھا۔
بعد ازاں لیبارٹری رپورٹ کے مطابق ملزمہ نتاشا سے حاصل کیے گئے نمونوں میں میتھ میٹافائن (آئس) کی موجودگی ثابت ہوئی۔
لیبارٹری رپورٹ کی بنیاد پر ملزمہ کے خلاف منشیات کے استعمال کے قانون کے تحت ایک اور مقدمہ بھی درج کر دیا گیا تھا۔ 
قانونی ماہرین کے مطابق لواحقین سے صلح کے بعد بھی نتاشا اقبال کو بغیر لائسنس نشے کے زیرِ اثر گاڑی چلانے کی دفعات کے تحت مجموعی طور پر 4 سے پانچ سال کی سزا ہو سکتی ہے۔

شیئر: