کھجور ’حلوہ الجوف‘ کا علاقائی کاشتکاروں سے لازوال تعلق
کھجور ’حلوہ الجوف‘ کا علاقائی کاشتکاروں سے لازوال تعلق
پیر 9 ستمبر 2024 22:47
’یہ خاص قسم کی کھجور غیر معمولی مٹھاس اور معیار میں انتہائی اعلی ہے۔‘ فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب کے شمالی علاقے الجوف کے باشندوں کی نسلیں کھجور کے باغات کی دیکھ بھال سے منسلک ہیں، یہ تعلق اپنے آبائی وطن سے گہری وابستگی اور محبت ظاہر کرتا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق شمالی خطے کی اہم کھجور ’حلوہ الجوف‘ کی تیاری خصوصی طور پر علاقائی کاشتکاروں کے لیے باعث فخر اور خطے کی معیشت کو مستحکم کرنے کا ذریعہ ہے۔
علاقے میں کھجوروں کے باغات نہ صرف کمیونٹی کے لیے روزگار پیدا ہو رہا ہے بلکہ کھجور کے تنے، جھنڈ اور شاخیں ماضی میں قیام گاہوں کی تعمیر میں بھی کام آتی تھیں۔
الجوف کے نوجوان حلوہ کھجور کی کاشت سے تعلق برقرار رکھتے ہوئے اپنے آباؤ اجداد کے سکھائے گئے ہنر اور بھرپور مستحکم زرعی ورثے کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔
حلوہ الجوف کھجور نہ صرف اپنے ذائقے کے لحاظ سے بلکہ الجوف کے علاقے میں اپنی ثقافتی اہمیت کے لیے بھی خاص پہچان رکھتی ہے۔
1879 میں انگریز سیاح لیڈی این بلنٹ نے اس علاقے کا دورہ کرتے ہوئے حلوہ الجوف کے بارے میں خصوصی طور پر کہا تھا ’یہ کھجور غیر معمولی مٹھاس اور معیار میں انتہائی اعلی ہے۔‘
کھجور کی فصل پکنے کے موسم میں ستمبر کے آغاز سے ہی ’حلوہ الجوف‘ کی مقامی منڈیوں میں خاص طور پر مانگ بہت زیادہ ہوتی ہے۔
الجوف کا علاقہ کھجوروں کے تقریباً 10 لاکھ درختوں پر مشتمل باغات سے ہر سال 43000 ٹن سے زیادہ کھجور پیدا کرتا ہے، جس میں مقبول ’حلوہ الجوف‘ بھی شامل ہے۔
مملکت کے علاقائی تہواروں میں ہر سال بہترین کھجوروں کے انعامی مقابلے منعقد کئے جاتے ہیں جس سے علاقے کے کاشتکاروں کی حوصلہ افزائی کے ساتھ مقامی معیشت کو بھی سہارا ملتا ہے۔
حلوہ الجوف خطے کی ثقافت اور معیشت میں اہم کردار ادا کرتی ہے، یہ کھجور روایتی اقدار سے جڑی ہوئی ہے اور کمیونٹی کی شناخت میں مرکزی حیثیت رکھتی ہیں۔
سعودی عرب کی مزید خبروں کے لیے واٹس ایپ گروپ جوائن کریں