غزہ جنگ بندی کے لیے حماس کے وفد کی دوحہ میں ثالثوں سے ملاقات
غزہ جنگ بندی کے لیے حماس کے وفد کی دوحہ میں ثالثوں سے ملاقات
جمعرات 12 ستمبر 2024 6:07
حماس نے اسرائیلی فوج کے غزہ سے مکمل انخلا کے مطالبے کو ایک مرتبہ پھر دہرایا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
حماس کے وفد نے غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی پر معاہدے سے متعلق بات چیت کے لیے دوحہ میں قطری اور مصری ثالثوں سے ملاقات کی ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حماس نے جاری بیان میں کہا ہے کہ گروپ کے مرکزی مذاکرات کار خلیل الحیا نے قطر کے وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی اور مصر کے خفیہ ادارے کے سربراہ عباس کمال سے ملاقات کی۔
فلسطینی گروپ نے مذاکرات میں پیش رفت کا عندیہ دیے بغیر کہا کہ ’فلسطینی کاز اور غزہ کی پٹی پر جارحیت سے متعلق معاملات‘ پر بات ہوئی۔
قطر، مصر اور امریکہ کی ثالثی میں کئی مہینوں سے جاری پس پردہ مذاکرات نومبر کے آخر میں ایک ہفتے کی جنگ بندی کے علاوہ حماس اور اسرائیل کے درمیان لڑائی کو روکنے میں ناکام رہے ہیں۔
گیارہ مارہ سے جاری اس جنگ میں مختصر تعطل کے دوران 105 یرغمالیوں کے بدلے اسرائیل نے 240 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا تھا۔
حال ہی میں دوحہ اور قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات صدر جو بائیڈن کی جانب سے مئی میں وضع کردہ فریم ورک کی بنیاد پر ہوتے رہے ہیں۔
حماس نے اپنے بیان میں ’صدر بائیڈن کے اعلان کی بنیاد پر جنگ بندی معاہدے کے فوری نفاذ کے لیے اپنی آمادگی‘ کا اظہار کیا ہے۔
خیال رہے کہ ستمبر کے آغاز میں اسرائیلی حکام کی جانب سے غزہ کی ایک سرنگ سے چھ یرغمالیوں کی لاشیں برآمد ہونے کے بعد جنگ بندی معاہدے کے لیے دباؤ بڑھ گیا ہے تاہم معاہدے کی شرائط کے حوالے سے حماس اور اسرائیل کے درمیان شدید اختلافات پائے جاتے ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ اور مصر کے درمیان فلاڈیلفی راہداری پر اپنا کنٹرول برقرار رکھنے کے حوالے سے مضبوط پوزیشن لی ہوئی ہے جو مذاکرات میں پیش رفت کے لیے ایک بڑی رکاوٹ ہے۔
گزشتہ ہفتے مصر اور بعد میں قطر نے ان الزامات کی تردید کی تھی کہ سرحد کے ذریعے حماس کو اسلحہ فراہم کیا جاتا ہے جبکہ نیتن یاہو پر بھی تنقید کی کہ وہ اسرائیلی عوام کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں اور جنگ بندی کے معاہدے میں رکاوٹ پیدا کر رہے ہیں۔
بیان میں حماس نے اسرائیلی فوج کے غزہ سے مکمل انخلا کے مطالبے کو ایک مرتبہ پھر دہرایا۔
حماس نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ثالثوں کے سامنے اپنے مزید مطالبات نہیں رکھے اور کہا کہ ’کسی بھی فریق کی معاہدے سے متعلق مزید شرائط کو مسترد کرتے ہیں۔‘
اقوام متحدہ کے سکول پر حملے میں 34 ہلاک
دوسری جانب اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کی ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) نے کہا ہے کہ بدھ کو وسطی غزہ میں ایک سکول پر ہونے والے دو فضائی حملوں کے نتیجے میں اس کے عملے کے چھ اہلکار ہلاک ہوئے ہیں جو کسی ایک واقعے میں عملے کی سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیں۔
یو این آر ڈبلیو اے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ہلاک ہونے والوں میں ایجنسی کا مینیجر اور بے گھر افراد کو امداد فراہم کرنے والی ٹیم کے دیگر ارکان بھی شامل ہیں۔
اسرائیل نے بدھ کو اقوام متحدہ کے سکول سمیت دو گھروں کو نشانہ بنایا تھا جس میں 19 خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 34 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
وسطی غزہ میں الجوانی بوائز سکول کو نشانہ بنایا گیا جس میں بےگھر فلسطینی پناہ لیے ہوئے تھے۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ حماس کے عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا گیا ہے جو سکول کے اندر سے حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔