Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تجارتی رجسٹریشن کے لیے نئے قوانین، کاروباری افراد کےلیے فوائد کیا ہیں؟

کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس میں نئے قوانین کی منظوری دی گئی ہے۔ (فائل فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب نے تجارتی رجسٹریشن اور تجارتی ناموں کے لیے نئے قوانین کی منظوری دی ہے جس کا مقصد کاروباری کارروائیوں کو ہموار کرنا اور مجموعی طور پر کام کے ماحول کو بہتر بنانا ہے۔
منگل کو کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس میں نئے قوانین کی منظوری دی گئی ہے۔
بیان کے مطابق سعودی وزیر تجارت ڈاکٹر ماجد القصبی کا کہنا ہے’ تجارتی رجسٹریشن کے حوالے سے نئے قوانین کی منظوری سے تاجروں کو فائدہ ہوگا۔ تجارتی اداروں کو قانونی معاملات کو بہتر بنانے میں سہولت ہو گی‘۔
انہوں نے کہا’ یہ تجارتی ناموں کو محفوظ کرنے اور رجسٹریشن کے طریقہ کار کو بھی منظم کرتا ہے جو وژن 2030 کے تحت معاشی اور تیکنیکی ترقی کے مطابق ہے‘۔
وزارت تجارت کے ترجمان عبدالرحمن الحسین کا کہنا ہے’ نیا تجارتی رجسٹریشن نظام بین الاقوامی طریقوں کے مطابق بنایا گیا ہے‘۔
انہوں نے بتایا’ کاروباری افراد خواہ وہ مملکت بھر میں کئی کاروبار چلا رہے ہوں ایک ہی تجارتی رجسٹریشن کرسکتے ہیں‘۔
وزارت تجارت کی ویب سائٹ پر قانون کی شق نمبر 29 کے حوالے سے بتایا گیا’ اس شق میں کی جانے والی تبدیلیوں سے کمرشل رجسٹریشن کے اجرا کے معاملات میں کافی تیزی آئے گی جو تاجروں کے مفاد میں ہے‘۔
کمرشل رجسٹریشن نظام میں کی جانے والی تبدیلیوں سے کمپنی کی ذیلی سی آر کے اجرا اور اسے کینسل کرکے مملکت کی سطح پر ایک ہی سی آر میں ضم کیا جاسکے گا۔
کمپنیوں یا تجارتی اداروں کے لیے سی آر سسٹم کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے پانچ برس کی مہلت ملے گی۔ اس دوران کمپنی کی کمرشل رجسٹریشن کو اپنی ضرورت کے مطابق تبدیل کرایا جاسکے گا۔

شیئر: