فلسطینی ریاست کا قیام ہی مسئلے کا حل، شہباز شریف کی محمود عباس سے ملاقات
جمعرات 26 ستمبر 2024 9:03
فلسطینی صدر سے ملاقات کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے اُن کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کی۔ فوٹو: سکرین گریب
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں فوری جنگ بندی اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
جمعرات کو نیو یارک میں فلسطین کے صدر محمود عباس سے ملاقات کے بعد اُن کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ اُن کا ملک فلسطینی شہریوں کے ساتھ ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ انہوں نے فلسطین کے عوام سے مکمل یکجہتی کے لیے صدر محمود عباس سے ملاقات کی۔
پاکستان کے وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔ ’وقت آ گیا ہے کہ غزہ میں فوری جنگ بندی کی جائے اور فلسطین کی ریاست کا قیام عمل میں لایا جائے۔‘
انہوں نے فلسطینی عوام کے لیے اپنے پیغام میں اُن کی بہادری، صبر اور استقامت کو خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا کہ اُن کی قربانیاں رنگ لائیں گی اور وہ ایک آزاد ریاست میں زندگی گزاریں گے۔
اس موقع پر فلسطینی صدر نے کہا کہ پاکستان اپنے قیام کے دن سے فلسطینی کاز کے ساتھ ہے اور ’ہم اس کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔‘
اس سے قبل وزیراعظم محمد شہبازشریف نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا کہ کہ وہ اسرائیل پر فلسطینیوں کی نسل کشی کی پاداش میں تجارت اور ہتھیاروں سمیت مختلف پابندیاں عائد کرے۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق انہوں نے نیو یارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 79 ویں اجلاس کے موقع پر ’قیادت برائے امن‘ کے موضوع پر اعلیٰ سطح کے مذاکرے سے خطاب کے دوران کہی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی کی جنگ روکنے اور مشرق ِ وسطیٰ میں تنازعے کو مزید بڑھانے سے روکنا چاہیے۔
لبنان میں اسرائیل کی بمباری کی پُر زور مذمت کرتے ہوئے انہوں نے زور دیا کہ اِس وقت لبنان کے عوام اور فلسطینیوں کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرنے پر اسرائیلی قیادت سے بازپرس کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم نے سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ یوکرین میں جنگ بندی اور اِس تنازع کے پُرامن حل کے لیے غیر جانبدارانہ منصوبہ تشکیل دے۔
انہوں نے کہا کہ مشرق ِ وسطیٰ، یورپ اور دیگر ملکوں میں بڑی طاقتوں کی کشیدگی اور بڑھتی ہوئی غربت عالمی منظرنامے کے لیے خطرے کا باعث ہیں۔
مسئلہ کشمیر کے حوالے سے وزیراعظم نے زور دیا کہ سلامتی کونسل جموں و کشمیر کے بڑھتے ہوئے تنازعے کو مزید نظر انداز نہیں کر سکتی۔ ’کشمیر کا تنازع عالمی امن اور سلامتی کیلئے شدید خطرہ ہے۔‘