Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مشرق وسطٰی میں امریکی افواج ’ضرورت کے مطابق‘ تیار رہیں: صدر بائیڈن

اسرائیل کے بیروت میں حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر پر حملے کے بعد وائٹ ہاؤس نے بیان جاری کیا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
امریکہ کے صدر نے مشرق وسطٰی میں موجود امریکی افواج کو حکم دیا ہے کہ وہ ’ضرورت کے مطابق‘ خود کو تیار رکھیں۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق اسرائیل کے بیروت میں حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر پر فضائی حملے کے بعد صدر بائیڈن کا یہ حکم وائٹ ہاؤس سے ایک بیان کے ذریعے جاری کیا گیا۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق ’صدر نے پینٹاگون کو ہدایت کی ہے کہ وہ خطے میں ضروری امریکی فورس کی پوزیشن کا جائزہ لے اور اسے ضرورت کے مطابق ہم آہنگ کرے تاکہ ڈیٹرنس کو بڑھایا جائے، فورس کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور امریکی مقاصد کا مکمل احاطہ کیا جائے۔‘
صدر بائیڈن نے خطے میں امریکی سفارت خانوں کو بھی حکم دیا کہ وہ ’جتنا اور جیسا مناسب سمجھیں حفاظتی اقدامات کریں۔‘
وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکی صدر جمعے کو ریاست ڈیلاویئر میں اپنے بیچ ہاؤس پر تھے جہاں اُن کی قومی سلامتی کی ٹیم نے مشرق وسطٰی کی صورتحال پر اُن کو کئی بار بریفنگ دی۔
قبل ازیں صدر بائیڈن نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ ’امریکہ کو (اسرائیلی) کارروائی کے بارے میں کوئی علم نہیں تھا اور نہ ہی وہ اس میں شریک تھا۔‘
انہوں نے صحافیوں کے سوالات پر مزید کہا کہ ’ہم معلومات اکٹھی کر رہے ہیں۔‘
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے بھی کہا ہے کہ اُن کے ملک کو کوئی پیشگی علم نہیں تھا۔
لائیڈ آسٹن نے مزید کہا کہ انہوں نے اپنے اسرائیلی ہم منصب یوو گیلنٹ سے فون پر بات کی تھی ’جب کہ اسرائیل کا آپریشن پہلے سے جاری تھا۔‘
ایک امریکی عہدیدار کے مطابق اسرائیل نے واشنگٹن کو بیروت میں حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر پر حملے کا اُس وقت بتایا کہ ’جب کارروائی جاری تھی اور جنگی طیارے فضا میں تھے۔‘
اسرائیلی ٹیلی ویژن نیٹ ورکس نے اطلاع دی ہے کہ اس حملے کا ہدف حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ تھے، تاہم حزب اللہ کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ وہ ’خیریت سے ہیں۔‘

شیئر: