Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاست کے ستونوں نے ریاست کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا: نواز شریف

تقریب میں نواز شریف کے ساتھ وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف بھی موجود تھیں (فوٹو: سکرین گریب)
مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے اپنی گذشتہ حکومتوں کے خاتمے کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ریاست کے ستونوں نے ریاست کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا۔‘
بدھ کو لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ہم تین مرتبہ حکومت میں آئے تو ہمیں فارغ کر دیا گیا، ایسا کیوں کیا گیا؟ اگر یہ مومیمنٹم جاری رہتا تو پاکستان اتنا خوشحال ہوتا کہ دنیا رشک سے دیکھ رہی ہوتی، لیکن بدقسمتی سے ہم دو قدم آگے جاتے ہیں اور چار قدم پیچھے چلے جاتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’مسلم لیگ ن کے علاوہ کون سی جماعت ہے جس نے اتنا کام کیا ہو۔ ہماری حکومت میں موٹر وے ہم نے بنائی، روپے قدر بہتر رہی، دہشت گردی ختم کی، ملک کو ایٹمی قوت بنایا۔ اورنج لائن ن لیگ نے بنائی کیا کسی نے ایسا منصوبہ بنایا۔‘
’ہم آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہتے ہیں اور دوسرے پھر اسے لے آتے ہیں۔ میری حکومت کو ختم کیا گیا تو دوبارہ آئی ایم ایف آگئی۔‘
نواز شریف نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ کہتے ہم پنجاب پر حملہ آور ہونے آ رہے ہیں، یہاں خون خرابہ کرنا چاہتے ہو، پنجاب اور کے پی کی لڑائی کروانا چاہتے ہو۔ کیا آپ نے وہاں کوئی ترقیاتی کام کیا۔ کے پی کے لوگ علاج کے لیے پنجاب آتے ہیں۔ لوگ ان سے پوچھیں انہوں نے کے پی کے لیے کیا کیا؟‘
ان کا کہنا تھا کہ ’پانچ ججوں نے میرے خلاف فیصلہ دیا تھا کہ تم نے اپنے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی لہذا تمہاری چھٹی، پچیس کروڑ عوام کے وزیراعظم کو اس لیے فارغ کر دیا گیا۔ اس وقت کے چیف جسٹس کی آڈیو میرے پاس سے جو کہتا تھا کہ نواز شریف کو نکالنا ہے اور عمران خان کو لانا ہے۔‘
’پاکستان کے لوگ بھی برابر کے ذمہ دار ہیں، آپ نے کیوں نہیں پوچھا کہ ایک منتخب وزیراعظم کو کیوں نکالا گیا۔‘

شیئر: