Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی آئی اے کا ترکیہ کے لیے فلائٹ آپریشن کیوں معطل کیا گیا؟

13 اکتوبر تک ترکیہ کے لیے تمام پروازیں روک دی گئی ہیں (فوٹو: پی آئی اے)
قومی ایئرلائن پی آئی اے کا ترکیہ کے لیے فلائٹ آپریشن عارضی طور پر معطل ہوگیا ہے، استنبول ایئرپورٹ پر پی آئی اے کی سلاٹ انوینٹری نہ ملنے کی وجہ سے یہ مسئلہ پیش آیا ہے۔
پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائن کے ایک سینیئر افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر اردو نیوز کو بتایا ہے کہ پی آئی اے کی طرف سے 13 اکتوبر تک ترکیہ کے لیے کوئی بھی پرواز آپریٹ نہیں ہوگی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ قومی ایئر لائن اس وقت انتظامی طور پر مشکل وقت سے گزر رہی ہے۔ مالی مشکلات ہونے کی وجہ سے پی آئی اے کو آپریشنز چلانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 28 ستمبر سے پی آئی اے نے استنبول کا فلائٹ آپریشن بند کیا ہے۔
یاد رہے کہ پی آئی اے اسلام آباد اور لاہور سے ہفتہ وار چار پروازیں ترکیہ کے لیے آپریٹ کرتی تھی۔
ترجمان پی آئی اے نے تصدیق کی ہے کہ یہ آپریشن عارضی طور پر معطل ہوا ہے اور 13 اکتوبر تک ترکیہ کے لیے تمام پروازیں روک دی گئی ہیں۔
اس سے قبل گذشتہ روز پی آئی اے نے اپنی تمام پروازوں کو ایران کی فضائی حدود استعمال کرنے سے روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پی آئی اے کے ترجمان نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ اس حوالے سے ایئرلائن کے تمام پائلٹس اور فلائٹ آپریشن کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔  
ترجمان نے مزید بتایا کہ ’ایران کی فضائی حدود استعمال نہ کرنے کے باعث تمام پروازوں کے فلائٹ پلانز کو ازسرِنو ترتیب دیا جا رہا ہے۔‘
انہوں نے وضاحت کی کہ پی آئی اے ایران کی فضائی حدود کے دو اہم کوریڈورز استعمال کرتی ہے۔ نادرن کوریڈور کینیڈا اور ترکی جانے والی پروازوں کے لیے ہے جبکہ سدرن کوریڈور متحدہ عرب امارات، بحرین، دوحہ اور سعودی عرب کی پروازوں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
مشرقِ وسطیٰ کی کشیدہ صورت حال کے تناظر میں، کئی ممالک کی ایئرلائنز نے بھی ایران اور لبنان کی فضائی حدود کا استعمال بند کر دیا ہے۔

شیئر: