Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امارات کی تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ منظور، آمدنی اور اخراجات کتنے؟

نئے بجٹ میں آمدنی اور اخراجات میں توازن برقرار رکھا گیا ہے۔ (فوٹو البیان)
متحدہ عرب امارات کے نائب صدر، وزیراعظم اور دبئی کے حکمراں شیخ محمد بن راشد آل مکتوم کی سربراہی میں امارات کی کابینہ نے منگل کو مالی سال 2025 کے وفاقی بجٹ کی منظوری دی ہے۔
امارات کی سرکاری خبررساں ایجنسی ’وام‘ کے مطابق نئے بجٹ میں آمدنی کا تخمینہ 71.5 ارب درھم لگایا گیا ہے جبکہ اخراجات 71.5 ارب درھم ہیں۔ آمدنی اور اخراجات میں توازن برقرار رکھا گیا ہے۔
یہ متحدہ عرب امارات کی تاریخ کا سب  سے بڑا بجٹ ہے جو قومی معیشت کی مضبوطی، بنیادی ترقیاتی، اقتصادی اور سماجی منصوبوں کی سپورٹ کوظاہر کرتا ۔ مالی سال 2025  کے بجٹ کی منظوری فنانشل پلان 2022-2026 کا حصہ ہے۔
 بجٹ 2025 میں سماجی ترقی اور پنشن امور،  اقصادی امور، انفراسٹرکچر اور مالیاتی سرمایہ کاری کے ساتھ دیگر وفاقی اخراجات شامل ہیں۔
 سماجی ترقی اور پینشن کے شعبے کے لیے 27.859 ارب درھم  رکھے گئے ہیں جو کل بجٹ کا 39 فیصد ہے۔ پبلک اور یونیورسٹی ایجوکیشن پروگرام کے لیے 10.914 ارب درھم (15.3 فیصد)، صحت خدمات اور کمیونٹی کے تحفظ کے لیے 5.745 ارب درھم (8 فیصد)، سماجی امور کے لیے 3.744 ارب درھم (5.2 فیصد)، پینشن کے لیے 5.709 ارب درھم (8 فیصد) اور عوامی خدمات کے لیے  1.746 ارب درھم (2.5 فیصد) مختص کیے گئے ہیں۔
 حکومتی امور کے شعبے کے لیے 25.570 ارب درہم  (کل بجٹ کا .35.7 فیصد) رکھا گیا ہے اسی طرح انفرسٹرکچر اور اقتصادی شعبے کے لیے 2.581  ارب درھم یہ کل بجٹ کا (3.6 فیصد) ہے جبکہ مالیاتی سرمایہ کاری کے شعبے کے لیے 2.864 ارب درھم (4 فیصد) اور دیگر وفاقی اخراجات کے لیے 12.624 ارب درھم رکھے گئے جو کل بجٹ کا (17.7 فیصد) ہیں۔
مالی سال 2025 کے بجٹ کے مسودے پر تبادلہ خیال کےلیے جنرل بجٹ کمیٹی کے اجلاس میں نائب صدر، نائب وزیراعظم اور صدارتی دفتر کے سربراہ شیخ منصور بن زاید آل نھیان، دبئی کے اول نائب حکمراں، نائب وزیراعظم اور وزیر خزانہ شیخ مکتوم بن محمد بن راشد آل مکتوم، نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید آل نھیان موجود تھے۔
امارات کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز یو اے ای“ گروپ جوائن کریں

شیئر: