امارات کے سرکاری خبررساں ادارے وام کے مطابق امارات کے نائب صدر نے یہ اطلاع دیتے ہوئے کہا ’منسٹرز کونسل کے اجلاس میں متحدہ عرب امارات کے بجٹ برائے 2024-2026 کی منظوری دی گئی ہے‘۔
’2024 کے دوران بجٹ کا 42 فیصد حصہ ترقیاتی اور سماجی بہبود کے سیکٹر، 39 فیصد سرکاری امور اور باقی وفاق کے اقتصادی و مالیاتی اثاثوں اور بنیادی ڈھانچے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے مختص ہے‘۔
بجٹ کا تخمینہ 192 رب درہم کا ہے۔ آمدنی کا تخمینہ 65.728 ارب درہم ہے جو2023 کے مالیاتی سال کے مقابلے میں 3.3 فیصد زیادہ ہے۔ اخراجات کا تخمینہ 64.060 ارب درہم ہے جو 1.6 فیصد زیادہ ہے۔
شیخ محمد بن راشد نے کہا کہ’ حکومت نے ادویہ کے اماراتی ادارے کے قیام کا قانون جاری کیا ہے۔ یہ ادارہ سرکاری ہوگا اور ادویہ و صحت مصنوعات کے پرمٹ جاری کرنے کا مجاز ہوگا‘۔
اجلاس میں ڈیجیٹل گورنمنٹ سروس کا معیار بلند کرنے کے لیے ڈیجیٹل گورنمنٹ سروس پالیسی کی بھی منظوری دی گئی۔
امارات کی خلائی ایجنسی کی کونسل کی تشکیل نو کی گئی ہے۔ سارہ الامیری سربراہ ہوں گی۔
شیخ محمد بن راشد نے کہا کہ’ کابینہ نے بین الاقوامی تنظیموں اور متعدد ملکوں کے ساتھ تیرہ نئے بین الاقوامی معاہدوں کی بھی منظوری دی ہے‘۔
ان میں ترکیہ اور ارجنٹینا کے ساتھ شہری و تجارتی معاملات میں عدالتی تعاون کا معاہدہ اور آسٹریا کےساتھ فضائی خدمات کا معاہدہ شامل ہے۔
اماراتی کابینہ نے چھوٹے و درمیانے سائز کے منصوبوں اور اکیڈمیوں کی فیسوں میں پچاس فیصد کمی کا فیصلہ کیا ہے۔
اماراتی کابینہ نے ذرائع ابلاغ کو کوپ 28 کی کوریج کے دوران وفاقی فیس سے استثنی دیا ہے۔ کوریج کے دوران دیگر فیسوں سے بھی عارضی چھوٹ کا فیصلہ کیا ہے۔
کوپ 28 کی کوریج کے لیے باہر سے آنے والے صحافیوں اور فوٹو گرافرز کو آلات پر فیس سے استثنی حاصل رہے گا۔
اماراتی منسٹرز کونسل نے جینیاتی فنگر پرنٹ ڈیٹا بیس منظم کرنے کے حوالے سے قانون بھی جاری کیا۔
اس کے ذریعے جرائم کی نشاندہی، جرم کرنے والوں کی شناخت، ٹریفک حادثات، قدرتی آفات اور بحرانوں کے متاثرین کی شناخت کی جاسکے گی۔
اماراتی منسٹرز کونسل نے عائلی امور کے قانون کی بھی منظوری دی ہے۔ اس کے ضوابط غیر مسلموں پر بھی نافذ ہوں گے۔
یہ نکاح کی شرائط، میرج کورٹ کے مسائل، غیرمسلم جوڑے کی طلاق، مطلقہ اور اولاد کے نفقے، اولاد کی نشوونما وغیرہ سے متعلق ضوابط پر مشتمل ہے۔