پاکستان میں قدرتی آفات سے متاثرہ کمیونیٹیز کی تعمیرِنو، شاہ سلمان مرکز کے 4 ارب روپے کے معاہدے
پاکستان میں قدرتی آفات سے متاثرہ کمیونیٹیز کی تعمیرِنو، شاہ سلمان مرکز کے 4 ارب روپے کے معاہدے
بدھ 9 اکتوبر 2024 8:48
اسلام آباد میں منعقدہ تقریب میں پاکستان کے نائب وزیراعظم اور سعودی سفیر نے شرکت کی۔ فوٹو: اے پی پی
شاہ سلمان ریلیف سینٹر (کے ایس ریلیف) نے منگل کو مختلف پاکستانی اداروں کے ساتھ 4 ارب روپے کے کلیدی عوامی سہولت کے منصوبوں کے سلسلے میں 12 معاہدوں پر دستخط کیے جن کا مقصد قدرتی آفات سے متاثرہ کمیونٹیز کی تعمیر نو کرنا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق یہ سعودی تنظیم دنیا میں کسی بھی امدادی تنظیم سے زیادہ بڑا بجٹ رکھتی ہے اور 100 سے زائد ممالک میں انسانی مدد کے وسیع النوع منصوبے جاری رکھے ہوئے ہے۔
پاکستان شاہ سلمان ریلیف سینٹر کی امداد اور انسانی سرگرمیوں کا پانچواں سب سے بڑا فائدہ اٹھانے والا ملک ہے اور 2022 کے مون سون سیلاب کے بعد سے اس یہاں کے متاثرین نے امداد سے بہت فائدہ اٹھایا ہے۔
سعودی امدادی ایجنسی نے پاکستان میں 2005 سے اب تک 184.6 ملین ڈالر سے زائد کے 214 منصوبے مکمل کیے ہیں۔
شاہ سلمان ریلیف سینٹر نے اسلام آباد میں ایک تقریب کے بعد جاری ہونے والے بیان میں کہا کہ آج شاہ سلمان ریلیف سینٹر نے تقریباً 4 ارب روپے کے اہم عوامی سہولتی منصوبوں کی ایک سیریز کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد پاکستان میں قدرتی آفات سے متاثرہ کمیونٹیز کی تعمیر نو کرنا ہے۔‘
سعودی امدادی ایجنسی کے اسسٹنٹ سپروائزر جنرل آف آپریشنز انجینیئر احمد علی البائز نے پاکستان کی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، نیشنل کمیشن فار ہیومن ڈویلپمنٹ، پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی اور ریاستی زلزلہ تعمیر نو اور بحالی اتھارٹی کے ساتھ مشترکہ تعاون کے چار مختلف پروگراموں پر دستخط کیے۔
بیان کے مطابق دستخطوں کی اس تقریب میں شاہ سلمان ریلیف سینٹر نے عوامی سہولت کے منصوبوں کے لیے آٹھ مختلف معاہدوں کو باضابطہ شکل دی۔
تقریب میں پاکستان کے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، پاکستان میں سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی، این ڈی ایم اے، پی آر سی ایس اور پاکستان میں اقوام متحدہ کے مختلف مشنز کے نمائندوں نے شرکت کی۔
البائز نے تقریب کے موقع پر عرب نیوز کو بتایا کہ پاکستان میں شاہ سلمان ریلیف سینٹر کا دفتر مملکت سے باہر سب سے بڑا دفتر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’دستخط کیے گئے منصوبے صحت، تعلیم، رہائش اور آفات سے نمٹنے کی تیاری سے متعلق ہیں، جہاں کنگ سلمان ریلیف سینٹر 14 ملین ڈالر سے زیادہ خرچ کرے گا۔‘
شاہ سلمان ریلیف سینٹر نے بیان میں کہا کہ وہ پاکستان کے این ڈی ایم اے کے لیے ’نیشنل ہیومینیٹیرین رسپانس فیسیلیٹی‘ کی تعمیر پر توجہ مرکوز کرے گا، جس سے ہنگامی حالات کے دوران امدادی سامان کو ذخیرہ کرنے اور تقسیم کرنے کی ملک کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوگا۔
بیان کے مطابق امدادی منصوبے کا مقصد 2022 کے سیلاب سے بے گھر ہونے والے خاندانوں کے لیے ایک ہزار مستقل مکانات بنانا ہے، جس سے خیبر پختونخوا اور پنجاب صوبوں میں تقریباً سات ہزار افراد کو محفوظ رہائش فراہم کی جائے گی۔
سعودی امدادی ایجنسی کے مستقبل کے منصوبوں میں پاکستان بھر میں 300 کمیونٹی فیڈر سکولوں کی تعمیر بھی شامل ہے جن میں سے زیادہ گلگت بلتستان اور کشمیر جیسے پسماندہ علاقوں میں بنائے جائیں گے۔
شاہ سلمان ریلیف سینٹر نے مزید کہا کہ طویل مدتی پائیداری اور انتظام کو یقینی بناتے ہوئے مکمل ہونے پر یہ سکول نیشنل کمیشن فار ہیومن ڈیولپمنٹ کے حوالے کر دیے جائیں گے۔
کے ایس ریلیف سینٹر 22 اہم سہولیات کی تزئین و آرائش کا بھی منصوبہ رکھتا ہے جن میں سکول، صحت کے مراکز، اور پانی کے منصوبے شامل ہیں جو پہلے 2005 کے زلزلے اور 2010 کے سیلاب سے تباہ ہونے کے بعد بنائے گئے تھے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے نائب وزیراعظم نے کہا کہ سعودی پاکستان معاہدے دونوں ریاستوں کے درمیان ہر آزمائش کے دوران برادرانہ تعلقات کی عکاسی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بھر میں ایک ہزار ہاؤسنگ یونٹس اور 300اسکولوں کی تعمیر اور پہلے سے موجود 22 منصوبوں کی بحالی کے لیے مملکت کا فراخدلانہ وعدہ جاری انسانی امداد کی پیشکش اور ان پر عمل درآمد کے بڑے پیمانے پر کام کو ظاہر کرتا ہے۔
تقریب سے خطاب میں سعودی سفیر نے کہا کہ کے ایس ریلیف سینٹر انسانیت کی خدمت میں سب سے آگے ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ پاکستان اور اس کے عوام کے لیے اپنی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے عرب نیوز کو بتایا کہ یہ منصوبہ 14 ملین ڈالر سے زیادہ ہے اور اس میں تقریباً ایک ہزار ہاؤسنگ یونٹس، 300 سکول اور چار سٹوریج کی سہولیات تعمیر کی جائیں گی۔‘