Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سیاست سے پاک ڈریسنگ روم‘، دوسرے ٹیسٹ میں عاقب جاوید کا ’فارمولا‘ کامیاب ہوا؟

ساجد خان اور نعمان علی نے پورے ٹیسٹ میچ میں مجموعی طور پر 20 وکٹیں حاصل کیں (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان نے ملتان میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میں انگلینڈ کے خلاف فتح سمیٹ کر تین میچوں کی سیریز 1-1 سے برابر کر دی ہے۔ 
کرکٹ ویب سائٹ ای ایس پی این کرک انفو کے مطابق 2021 کے بعد پاکستان پہلی بار ہوم گراؤنڈ پر ٹیسٹ میچ اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوا ہے۔ 
جمعے کو ٹیسٹ کے چوتھے دن کا آغاز انگلینڈ کے لیے ڈراؤنا خواب ثابت ہوا جب پاکستان کے سپنرز نعمان علی اور ساجد خان کی سپن بولنگ کا جادو چلنا شروع ہوا۔ 
دن کے آغاز میں انگلینڈ کو جیت کے لیے 261 رنز درکار تھے جبکہ پاکستان کو 8 وکٹوں کی ضرورت تھی۔ 
چوتھے روز کی لنچ بریک سے پہلے ہی نعمان علی اپنے سپن اٹیک میں کافی پراعتماد دکھائی دیے اور دیکھتے ہی دیکھتے پوری انگلش ٹیم پاکستان کو فتح تھما کر پولین لوٹ گئی۔ 
پاکستان نے اپنی پہلی اننگز میں 366 رنز سکور کیے جس میں کامران غلام کی سنچری نمایاں رہی۔ انگلینڈ کی پہلی اننگز میں آف سپنر ساجد خان نے سات وکٹیں حاصل کیں اور انگلینڈ 291 رنز پر آل آؤٹ ہوئی۔ 
پاکستانی بیٹنگ دوسری اننگز میں قدرے کمزور نظر آئی اور 221 رنز پر ٹیم آل آؤٹ ہوئے جس کے بعد انگلینڈ کو جیت کے لیے 297 رنز درکار تھے۔ 
میچ کے چوتھے روز ساجد علی کے ساتھ نعمان علی کی سپن جوڑی نے جادو دکھایا اور پاکستان 152 رنز سے فتح سمیٹنے میں کامیاب ہوا۔ 
ویب سائٹ سپورٹس کیڑا کے مطابق پاکستان 1338 دنوں بعد ہوم گراؤنڈ پر ٹیسٹ میچ جیتا ہے۔ 
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر گرین شرٹس کے لیے مبارکبار کا سلسہ جاری ہے وہیں کرکٹ شائقین مختلف تبصرے کرتے بھی دکھائی دے رہے ہیں۔ 
گراس روٹس کرکٹ نے لکھا ’نعمان علی اور ساجد خان 1972 کے بعد ٹیسٹ میچ میں 20 وکٹیں حاصل کرنے والی پہلی جوڑی ہیں۔ اور 1956 کے بعد ایسا کرنے والی پہلی سپن بولرز کی جوڑی ہے۔  یہ صرف چھٹا موقع ہے جب ٹیسٹ کرکٹ میں مجموعی طور پر ایسا ہوا ہے‘۔

پاکستان ٹیم سے حال ہی میں ڈراپ کیے گئے سٹار بیٹر بابر اعظم نے ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے لکھا ’بہت اچھی کارکردگی اور شاندار جیت، آپ کے جذبے اور کوشش پر فخر ہے۔‘

حذیفہ خان نے لکھا ’بابر کو ٹیم سے نکالا گیا اور پاکستان آسانی سے میچ جیت گیا، کوئی بھی کھلاڑی ٹیم سے بڑا نہیں ہوتا۔‘

کچھ صارفین بابر اعظم پر بحث کرتے دکھائی دیے، کشف نے لکھا ’ہم بابر کو ڈراپ کرنے کی وجہ سے نہیں جیتے، ہم پرانی پچ اور 20 وکٹوں کی وجہ سے جیتے ہیں۔‘ اس ہی پوسٹ پر ایک صارف نے جواب دیا ’بابر ہی مسئلہ تھا۔‘

عبدالغفار نے لکھا ’رمیز راجہ نے کہا ہے کہ بابر اعظم اور کامران کو اکٹھے کھیلنا چاہیے۔‘

انڈیا کے معروف سپورٹس صحافی وکرانت گپتا نے لکھا ’یہ فیصلہ ان کے لیے صحیح ثابت ہوا جنہوں نے بابر اعظم، شاہین آفریدی اور نسیم شاہ کو ڈراپ کیا۔ ان کے متبادل کامران غلام، نعمان اور ساجد نے ٹیم  کے لیے شاندار فتح دلائی! دراصل ہم سب کے لیے ایک سبق ہے، بے ترتیبی، سیاست سے پاک ڈریسنگ روم ایک سمت میں رہے گا چاہے وہ سٹار پلیئرز ہوں یا نہ ہوں۔‘

عبداللہ نامی صارف نے عاقب جاوید کی ایک پرانی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ’3 سپنرز کھلائے، 3 پلیئرز کو آرام دیا، دوبارہ پرانی پچ استعمال کرنے کا فیصلہ کیا، ساری 20 وکٹیں سپنرز نے لیں اور پاکستان جیت گیا۔‘
رانا طلحہ نامی صارف نے جواب میں لکھا ’عاقب جاوید کا فارمولا کام کر گیا اور ہم طویل عرصے بعد ٹیسٹ جیتے۔‘

ایک اور صارف نے عاقب جاوید کے فارمولا کا ذکر کچھ اس طرح کیا۔

نجیب نے لکھا ’میں تیسرا ٹیسٹ بھی اس ہی پچ پر دیکھنے کے لیے پٹیشن ڈالنے جا رہا ہوں۔‘

سید محمد نے لکھا ’ہمیں کنگز نہیں غلام چاہییں، جو پاکستان کے نوکر بن کر کھیلں ان کو کھلائیں اور جو کمپینز کے ذریعے خود کو کرکٹ سے بڑا سمجھیں ان کو نکال باہر کرو۔‘

دوسری جانب پاکستان کے کرکٹر نسیم شاہ نے بھی ٹیم کو مبارکباد دی ہے۔

نسیم شاہ کے ساتھ ہی ساتھ شاہین شاہ آفریدی نے بھی کچھ اس انداز سے پاکستان کو مبارک دی۔ 

واضح رہے انگلینڈ سے پہلے ٹیسٹ میں شکست کے بعد پاکستان کی نئی سلیکشن کمیٹی نے ٹیم سے بابر اعظم، نسیم شاہ اور شاہین شاہ آفرید کو ڈراپ کر دیا تھا۔

نعمان علی کون ہیں؟

انگلینڈ کے خلاف میچ میں آٹھ شاندار وکٹیں حاصل کرنے والے نعمان علی کی پیدائش سات اکتوبر 1986 کو صوبہ سندھ کے علاقے کپرو میں ہوئی۔
نعمان علی نے جنوبی افریقہ کے خلاف پاکستان ٹیم کی نمائندگی کرتے ہوئے جنوری 2021 میں 34 برس کی عمر میں ڈیبیو کیا تھا۔
نعمان علی بائیں بازو کے  بولر ہیں اور پاکستان کی قومی ٹیم میں شمولیت سے قبل نعمان علی ڈومسٹک کرکٹ ٹورنامنٹس بشمول قائد اعظم ٹرافی، میں مختلف ٹیموں کی نمائندگی کرتے رہے ہیں۔
نعما علی نے پاکستان سُپر لیگ (پی ایس ایل) کے 2019 کے سیزن میں ملتان سلطانز کی نمائندگی کی۔
ای ایس پی این کرک انفو کی رینکنگ کے مطابق نعمان علی نے 16 ٹیسٹ میچز میں حصہ لے کر 58 وکٹیں حاصل کی ہیں۔

شیئر: