Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غیرملکی لیڈی ڈاکٹر جو کینسر کو شکست دینے کے بعد دوسروں کی مدد کر رہی ہیں

 12 برس قبل انہیں بریسٹ کینسر کا مرض لاحق ہو گیا تھا ( فوٹو: سکرین گریب)
سعودی عرب میں گزشتہ 3 دہائیوں سے طب کے شعبے سے منسلک شامی لیڈی ڈاکٹر طلہ عبدالکریم کینسر سے شفایابی کے بعد خواتین کو اس مہلک مرض سے رضاکارانہ طور پر آگاہی فراہم کرنے میں مصروف ہیں۔
العربیہ نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر طلہ عبدالکریم نے بتایا’ 12 برس قبل انہیں بریسٹ کینسر لاحق ہو گیا تھا جیسے ہی اس کا انکشاف ہوا ابتدائی مرحلے میں علاج شروع کردیا اور جلد شفایابی پائی‘۔
اپنے تجربے کے بارے میں ان کا کہنا تھا ’وہ ریاض شہر کے ایک ہسپتال میں تعینات تھیں جہاں انہیں معلوم ہوا کہ وہ  بریسٹ کینسر میں مبتلا ہو گئی ہیں‘۔
انہوں نے بتایا کہ ’یہ ایک فطری امر ہے کہ اس بیماری کا سن کر انسان لاشعوری طور پر خوف زدہ ہو جاتا ہے تاہم اس میں گھبرانے کی کوئی بات نہیں، رب کریم نے جتنی زندگی لکھی ہے وہ گزارنی ہی ہے‘۔
ڈاکٹر طلہ عبدالکریم علاج کے مراحل مکمل ہونے کے بعد وہ اس موذی مرض سے مکمل طور پر شفایاب ہوگئیں جس کے بعد انہوں نے رضاکارانہ طورپر خواتین کو اس مرض کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا شروع کی۔
اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا ’ میری ان تمام بہنوں سے درخواست ہے جن کی عمر چالیس سے تجاوز کرچکی ہے وہ باقاعدگی سے چیک اپ کرائیں کیونکہ ابتدائی مرحلے میں اس مرض سے شفایابی کا تناسب 80 فیصد سے بھی زیادہ ہوتا ہے‘۔

شیئر: