Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران کے جنوب مشرقی علاقے میں نیشنل پولیس فورس پر حملہ، 10 اہلکار ہلاک

ارنا نیوز ایجنسی کے مطابق وزیر داخلہ سکندر مومنی نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
ایران کے جنوب مشرقی علاقے میں نیشنل پولیس فورس پر حملہ کیا گیا ہے جس میں 10 اہلکار مارے گئے ہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی نے گوہر کوہ میں پولیس اہلکاروں پر حملے کی رپورٹ میں ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔
ارنا نیوز ایجنسی کے مطابق پولیس اہلکاروں کے قافلے کو ’شرپسندوں‘ نے نشانہ بنایا۔
ایرانی حکام نے یہ نہیں بتایا کہ حملہ کس نے کیا اور نہ ہی تاحال کسی تنظیم نے اس کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ پولیس اہلکاروں پر یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب ایران پر اسرائیلی فضائیہ نے بمباری کی۔
افغانستان، ایران اور پاکستان میں سرگرم حال وش نامی ایک بلوچ گروپ نے ایرانی پولیس کے ٹرک کی تصاویر آن لائن پوسٹ کی ہیں جن میں سے ایک میں فرنٹ نشست پر دو اہلکاروں کی لاشیں نظر آ رہی ہیں۔
حال وش نے کہا ہے کہ حملہ دو گاڑیوں پر کیا گیا اور اُن میں موجود تمام اہلکار مارے گئے ہیں۔
تصاویر میں نظر آنے والے پولیس کے ٹرک پر گولیوں کے نشان نظر آ رہے ہیں اور دھماکے کے کوئی آثار نہیں۔
ارنا نیوز ایجنسی کے مطابق وزیر داخلہ سکندر مومنی نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے جس میں اُن کے مطابق ’متعدد اہلکار شہید ہوئے۔‘
پاکستان، افغانستان اور ایران میں بکھرے بلوچ قوم پرست اپنے علاقوں میں گزشتہ دو دہائیوں سے مقامی فورسز پر اس طرح کے حملے کرتے آئے ہیں۔
ایران کے صوبے سیستان بلوچستان میں اس طرح کی خبروں کی تصدیق ایک مشکل امر ہے کیونکہ یہ علاقہ سمگلروں کی آماجگاہ ہے۔
دریں اثنا افغانستان میں طالبان انتظامیہ نے کہا ہے کہ وہ ان رپورٹس کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ اکتوبر کے اوائل میں اس علاقے میں ایرانی سکیورٹی فورسز نے افغان تارکین وطن کو ہلاک کر دیا تھا۔

شیئر: