Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سمندر پار پاکستانی بچت سکیموں میں کیسے سرمایہ کاری کر سکتے ہیں؟

بچت سکیموں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے ادارہ برائے قومی بجت نے ڈیجٹل پرائز بانڈ تیار کیا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
اگر آپ پاکستان سے میلوں دور کسی دوسرے ملک جا کر اپنے کنبے کی کفالت کر رہے ہیں تو یقیناً آپ اپنی آمدنی کے کچھ حصے کی بچت کے حوالے سے بھی فکر مند ہوں گے۔
اس حوالے سے ادارہ برائے قومی بچت نے سمندر پار پاکستانیوں کو بچت سکیموں میں سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کیے ہیں جن میں سرمایہ کاری کر کے مقررہ مدت کے بعد منافع حاصل کیا جا سکتا ہے۔
سمندر پار پاکستانیوں کے لیے ادارہ برائے قومی بچت اور پاکستان کے مرکزی بینک نے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ اور نیا پاکستان سرٹیفکیٹ جیسی سہولیات فراہم کر رکھی ہیں۔
ان سکیموں میں بیرون ملک مقیم پاکستانی شہری غیرملکی کرنسی سمیت پاکستانی روپے میں بھی سرمایہ کاری کر سکتے ہیں جس کے تحت اُنہیں مختلف سکیموں پر مقرر کی گئی شرح کے مطابق منافع ملتا ہے۔
اس کے علاوہ سمندر پار پاکستانی ادارہ برائے قومی بچت کی مقامی شہریوں کے لیے بنائی گئی بچت سکیموں جیسے کہ ڈیفنس سیونگ سرٹیفیکیٹ وغیرہ میں بھی سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔

پاکستان کی بچت سکیمیں جو بیرون ملک شہریوں کے لیے فائدہ مند ہیں

وزارت خزانہ کے ذیلی ادارے قومی بچت کے ڈائریکٹر جنرل حامد رضا خالد نے اُردو نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ سمندر پار پاکستانیوں کے لیے بچت سکیموں میں سرمایہ کاری کے کے تحت دو خصوصی اقدامات کیے گئے ہیں۔
’جن میں روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ اور نیا پاکستان سرٹیفکیٹ شامل ہیں۔ سمندر پار پاکستانی روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کھلوانے کے بعد بیرون ملک بیٹھے ہی بچت کی مختلف سکیموں میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔ اسی طرح صرف وہ نیا پاکستان سرٹیفکیٹ بھی خرید سکتے ہیں جس پر مقررہ کردہ منافع کی شرح کے مطابق اُنہیں منافع مل سکتا ہے۔‘
اُنہوں نے بتایا کہ سمندر پار پاکستانی نیا پاکستان سرٹیفکیٹ غیرملکی کرنسی میں بھی خرید سکتے ہیں اور اُن کے لیے پاکستانی روپے میں بھی نیا پاکستان سرٹیفکیٹ خریدنے کی سہولت موجود ہے۔ تاہم غیرملکی کرنسی میں سرمایہ کاری کی صورت میں منافع کی شرائط کچھ اور ہیں جبکہ پاکستانی روپے میں سرمایہ کاری کے لیے مختلف شرائط ہیں۔
ڈی جی نیشنل سیونگز نے مقامی شہریوں کے لیے موجود بچت سکیموں میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے سرمایہ کاری کے مواقعوں پر اپنی گفتگو میں بتایا کہ سمندر پار پاکستانی بھی قومی سطح پر بنائی گئی بچت سکیموں میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں
یعنی سمندر پار پاکستانی بھی بہبود سیونگ سرٹیفکیٹ، ڈیفنس سیونگ سرٹیفکیٹ اور ریگولر انکم سرٹیفکیٹ جیسے سرٹیفکیٹس خرید سکتے ہیں جن پر اُن کے لیے بھی منافع کی شرح مقامی شہریوں کے لیے مقررہ کی گئی شرح جتنی ہی ہو گی۔

پاکستان کی وفاقی حکومت نے حال ہی میں مختلف قومی بچت سکیموں کے شرح منافع میں کمی کی ہے۔ فائل فوٹو: اے پی پی

مقامی بچت سکیموں میں غیرملکی کرنسی کو پاکستانی روپے میں تبدیل کر کے سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے, جس پر سٹیٹ بینک کی جانب سے مقرر کی گئی شرح سود اور سرٹیفکیٹس پر شرح منافع لاگو ہوتی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ زیادہ تر سمندر پار پاکستانی پاکستان میں قیام کے دوران ہی ان سرٹیفیکٹس میں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔

روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ اور نیا پاکستان سرٹیفکیٹ

حامد رضا خالد نے سمندر پار پاکستانیوں کے لیے خصوصی طور پر اٹھائے گئے اقدامات یعنی روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ اور نیا پاکستان سرٹیفکیٹ کے بارے میں بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں سمندر پار پاکستانیوں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کا آغاز کیا گیا تھا۔
اس اکاؤنٹ میں سمندر پار پاکستانی بیرون ممالک سے ہی غیرملکی کرنسی بھیج سکتے ہیں اور پھر اِسی اکاؤنٹ کا استعمال کرتے ہوئے وہ غیرملکی کرنسی یا پاکستانی روپے میں بچت سکیموں میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ سے نیا پاکستان سرٹیفکیٹ بھی خریدا جا سکتا ہے جہاں وہ غیرملکی اور مقامی کرنسی دونوں میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔
نیشنل سیونگز کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا تھا کہ وہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو بچت سکیموں میں سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔ حکومت پاکستان کے سمندر پار پاکستانیوں کی ترسیلات زر کو چینلائز کرنے کے عزم کو مدنظر رکھتے ہوئے اُنہیں روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ اور نیا پاکستان سرٹیفکیٹ جیسی سہولیات فراہم کر رہی ہے۔

سمندر پار پاکستانیوں کے لیے ڈیجیٹل پرائز بانڈ

بیرون ملک مقیم پاکستانی شہریوں کے لیے بچت سکیموں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے ادارہ برائے قومی بجت نے ڈیجیٹل پرائز بانڈ تیار کیا ہے جس کو جلد وفاقی کابینہ سے منظور کروایا جائے گا۔
ڈی جی نیشنل سیونگز کے مطابق ڈیجیٹل پرائز بانڈ کو خصوصی طور پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ جس کی لانچنگ اس مالی سال کے اندر ہی متوقع ہے۔ ڈیجیٹل پرائز بانڈ نیشنل سیونگز کی موبائل ایپلیکیشن ’نیشنل سیونگز ڈیجیٹل‘ کے ساتھ ساتھ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے ذریعے بھی خریدا جا سکے گا۔

قومی بچت نے سمندر پار پاکستانیوں کو بچت سکیموں میں سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کیے ہیں۔ فائل فوٹو: اے پی پی

بچت سکیموں پر منافع کی شرح

دوسری جانب پاکستان کی وفاقی حکومت نے حال ہی میں مختلف قومی بچت سکیموں کی شرح منافع میں کمی کی ہے۔ اس حوالے سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق نئی شرح منافع کا اطلاق 25 ستمبر 2024 سے کیا گیا ہے۔
’سپیشل سیونگ اکاؤنٹ، ڈیفنس سیونگ سکیموں پر شرح منافع کو کم کر دیا گیا ہے جبکہ ریگولر انکم سرٹیفکیٹ اور بہبود سیونگ سرٹیفکیٹ پر بھی شہریوں کو پہلے سے کم منافع ملے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ پینشنرز اور شہدا فیملی ویلفیئر اکاؤنٹس کا سالانہ منافع بھی کم کیا گیا ہے جبکہ سروا سکیموں کے شرح منافع میں بھی کمی کی گئی ہے۔‘
نوٹیفکیشن کے مطابق پنشنرز بینیفٹ اور شہدا فیملی ویلفیئر اکاؤنٹس کا منافع 15.36 فیصد سے کم ہو کر 14.16 مقرر کر دیا گیا ہے جبکہ بہبود سیونگ سرٹیفکیٹ کا سالانہ منافع بھی کم کر کے 14.16 فیصد اور ریگولر انکم سرٹیفکیٹ پر منافع کی شرح 14.52 سے 12.72 فیصد کر دی گئی ہے۔

شیئر: