Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی، سی آئی اے اور موساد کے سربراہان قطری وزیراعظم سے ملیں گے

اعلٰی عہدے دار کے مطابق بات چیت کا مقصد اسرائیل اور حماس کو غزہ میں جنگ بندی پر راضی کرنا ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
ایک اعلیٰ عہدے دار کے مطابق امریکی انٹیلیجنس ایجنسی سی آئی اے اور اسرائیلی ایجنسی موساد کے ڈائریکٹرز اتوار کو دوحہ میں قطری وزیراعظم سے ملاقات کریں گے تاکہ غزہ میں قلیل مدتی جنگ بندی کے معاہدے اور حماس کے پاس موجود یرغمالیوں میں سے کچھ کی رہائی کے بدلے اسرائیل میں قید فلسطینیوں کی رہائی کے لیے بات چیت شروع کی جا سکے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اعلٰی عہدے دار نے بتایا کہ بات چیت کا مقصد اسرائیل اور حماس کو غزہ میں جنگ بندی پر راضی کرنا ہے جو ایک ماہ سے کم عرصے تک جاری رہے گی، اس امید کے ساتھ کہ اس سے مزید مستقل اتفاق رائے ہو گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ معاہدے کے تحت کن یا کتنے یرغمالیوں اور قیدیوں کو رہا کیا جائے گا اس کی تفصیلات ابھی واضح نہیں ہیں۔
دوسری جانب فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیل نے اتوار کو لبنان اور غزہ میں حزب اللہ اور حماس کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے حزب اللہ کے 70 جنگجوؤں کو ہلاک کیا ہے اور جنوبی لبنان میں 120 اہداف کو نشانہ بنایا ہے، اور گذشتہ روز ایران کے حمایت یافتہ گروہ کے جنوبی بیروت کے گڑھ میں ہتھیاروں کی فیکٹریوں اور ذخیرہ کرنے کی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔
غزہ میں اسرائیلی فوج کے مطابق اس نے ’گذشتہ روز 40 دہشت گردوں کو‘ ختم کر دیا ہے۔ غزہ میں نامہ نگاروں اور عینی شاہدین نے تصدیق کی ہے کہ فلسطینی علاقے کے شمال میں حملہ ہوا ہے۔
سنیچر کو ایران پر اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم چار ایرانی فوج ہلاک ہوئے ہیں۔ ان حملوں کے بعد ایران نے کہا کہ جواب دینا ’فرض‘ ہے لیکن ایرانی فوج نے کہا ہے کہ وہ غزہ اور لبنان اور جنگ بندی کو ترجیح دیں گے۔
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو بھی اس بات کا عندیہ دیتے ہوئے نظر آئے ہیں کہ سنیچر کو ہونے والے حملے ’اہداف کے مطابق اور طاقتور تھے، اور انہوں نے اپنے تمام مقاصد حاصل کیے ہیں۔‘

شیئر: