Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیلی فوج کا ہسپتال پر دھاوا، غزہ پر حملوں میں 72 ہلاکتیں

اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کی افواج شمالی غزہ میں واپس آگئی ہیں (فوٹو اے ایف پی)
فلسطینی حکام نے کہا ہے کہ جمعرات کی رات سے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کے حملوں میں کم از کم 72 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور اسرائیلی فورسز نے غزہ کے شمال میں واقع ایک ہسپتال پر رات کے وقت حملہ کیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق غزہ کی وزارت صحت نے کہا کہ جنوبی شہر خان یونس میں مکانات پر حملے میں کم از کم 38 افراد ہلاک ہوئے جن میں سے اکثر خواتین اور بچے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس کی فورسز نے جنوبی غزہ کی پٹی میں فضائی اور زمینی حملوں میں متعدد فلسطینی حملہ آوروں کو ہلاک کیا اور فوجی ڈھانچے کو تباہ کر دیا۔
شمالی غزہ میں، جہاں جبالیہ قصبے کے آس پاس کا علاقہ ایک ہفتے سے جاری جارحیت کا نشانہ بنا ہوا ہے، صحت کے حکام نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے کمال عدوان ہسپتال پر حملہ کیا، جو وہاں کام کرنے کے لیے جدوجہد کرنے والی تین طبی سہولیات میں سے ایک ہے، اور اس کے باہر فورسز کو تعینات کر دیا ہے۔
ہسپتال کے نرسنگ کے ڈائریکٹر نے عید صباح نے کہا کہ ’شہریوں، زخمیوں اور بچوں کو دہشت زدہ کرنا اس وقت شروع ہوا جب انہوں نے (اسرائیلی فوج) نے ہسپتال پر فائرنگ شروع کر دی۔‘
جب فوج پیچھے ہٹی تو عالمی ادارہ صحت کا ایک وفد ایمبولینس لے کر پہنچا اور کچھ مریضوں کو باہر نکالا۔ ڈبلیو ایچ او نے تصدیق کی کہ اس نے 49 مریضوں اور نگہداشت کرنے والوں کو غزہ شہر کے الشفا ہسپتال میں منتقل کیا ہے۔
مقبوضہ فلسطینی علاقے کے لیے ڈبلیو ایچ او کے نمائندے نے کہا کہ ’ہم نے افراتفری دیکھی، ایمرجنسی وارڈز (کمال عدوان میں) بھرے ہوئے تھے، اور ہم نے دیکھا کہ متعدد مریضوں کو لایا گیا۔‘
اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ کمال عدوان ہسپتال کے علاقے میں ’دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کی موجودگی کے بارے میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر کام کر رہی تھی۔‘
تین ہسپتالوں کے طبی عملے نے اسرائیلیوں کے انخلا اور مریضوں کو لاپرواہ چھوڑنے کے احکامات سے انکار کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تین ہفتے قبل فوج کی جانب سے نئی جارحیت شروع کرنے کے بعد سے شمالی غزہ میں کم از کم 800 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کی افواج شمالی غزہ میں واپس آگئی ہیں کیونکہ حماس کے جنگجو وہاں دوبارہ منظم ہوگئے تھے۔

شیئر: