Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اپنا دفاع کریں گے، اسرائیلی حملوں کے بعد ایران کا انتباہ

سنیچر کی صبح تہران کے قریب شدید دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
ایران نے اسرائیلی حملے کے بعد خبردار کیا ہے کہ وہ اپنا دفاع کرے گا جس سے خطے میں بڑھتی کشیدگی کسی بھی وقت جنگ میں بدلنے کے خدشات ایک بار پھر سر ابھارنے لگے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سینچر کو اسرائیلی حملے میں دو ایرانی فوجی مارے گئے جس کے بعد تہران نے کہا کہ اپنا دفاع کرنا اس کا ’حق اور فرض‘ ہے۔
دوسری جانب اسرائیل نے کہا ہے کہ اگر ایران نے اُس کے فضائی حملوں کے جواب میں کارروائی کی تو تہران کو ’بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔‘
قبل ازیں اسرائیل نے ایران پر میزائل داغنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ متعدد علاقوں میں فوجی تنصیبات اور میزائل کی فیکٹریوں کو نشانہ بنایا۔ 
ایران کے سرکاری ٹی وی چینل نے بتایا تھا کہ دارالحکومت تہران کے قریب شدید دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ سرکاری میڈیا کی رپورٹ کے مطابق تہران کے اطراف میں کم از کم چھ دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جبکہ فضائی دفاعی سسٹم کی جوابی کارروائی سے بھی دھماکے سُنے گئے۔
ادھر امریکہ، برطانیہ اور جرمنی نے ایران پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل پر حملہ نہ کرے تاکہ پرتشدد کارروائی کے اس جوابی سلسلے کو ختم کیا جا سکے۔
سنیچر کو اسرائیل کی ایرانی میزائل حملوں کے جواب میں کی گئی فضائی کارروائی کے بعد امریکی نیشنل سکیورٹی کونسل کے ترجمان شان ساویٹ نے صحافیوں کو بتایا کہ ’ہم ایران پر زور دیتے ہیں کہ وہ اسرائیل پر اپنے حملے بند کرے تاکہ لڑائی کا یہ سلسلہ مزید بڑھے بغیر ختم ہو جائے۔‘
برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر نے کہا ہے کہ ’میں اس بات پر واضح ہوں کہ اسرائیل کو ایرانی جارحیت کے خلاف اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ میں اتنا ہی واضح ہوں کہ ہمیں مزید علاقائی کشیدگی سے گریز کرنے کی ضرورت ہے اور تمام فریقوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دینا چاہیے۔‘
انہوں نے ساموا میں دولت مشترکہ کے ملکوں کے سربراہان حکومت کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں کہا کہ ’ایران کو اسرائیل کے آج کے حملے کا جواب نہیں دینا چاہیے۔‘

شیئر: