Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ اور لبنان میں جنگ بندی کو اسرائیل کے خلاف کسی بھی جوابی حملے پر فوقیت حاصل ہے: ایرانی فوج

سنیچر کی صبح تہران کے قریب شدید دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
ایرانی فوج نے ایک انتہائی محتاط الفاظ میں لکھے گئے بیان میں یہ اشارہ دیا ہے کہ غزہ کی پٹی اور لبنان میں جنگ بندی کو اسرائیل کے خلاف کسی بھی جوابی حملے پر فوقیت حاصل ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق سنیچر کی رات کو ایرانی فوج کی جانب سے جاری کردہ بیان میں یہ اشارہ دیا گیا کہ ایران سنیچر کی صبح اسرائیل کے حملے کے بعد مزید کشیدگی سے بچنے کا راستہ تلاش کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
ایرانی فوج کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے اپنے حملے شروع کرنے کے لیے عراقی فضائی حدود میں نام نہاد ’سٹینڈ آف‘ میزائل استعمال کیے، اور یہ کہ وارہیڈز وزن میں کافی ہلکے تھے تاکہ وہ ایران کے تین صوبوں میں نشانہ بنائے گئے مقامات تک پہنچ سکیں۔
بیان کے مطابق ان تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے جہاں فوجی ریڈار نصب تھے لیکن ان میں سے کچھ کی پہلے سے ہی مرمت جاری تھی۔
قبل ازیں خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی حملے میں دو ایرانی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد ایران نے کہا تھا کہ اپنا دفاع کرنا اس کا ’حق اور فرض‘ ہے۔
دوسری جانب اسرائیل نے کہا ہے کہ اگر ایران نے اُس کے فضائی حملوں کے جواب میں کارروائی کی تو اسے ’بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔‘
اسرائیل نے ایران پر میزائل داغنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ متعدد علاقوں میں فوجی تنصیبات اور میزائل کی فیکٹریوں کو نشانہ بنایا۔ 
ایران کے سرکاری ٹی وی چینل نے بتایا تھا کہ دارالحکومت تہران کے قریب شدید دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ سرکاری میڈیا کی رپورٹ کے مطابق تہران کے اطراف میں کم از کم چھ دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جبکہ فضائی دفاعی سسٹم کی جوابی کارروائی سے بھی دھماکے سُنے گئے۔
ادھر امریکہ، برطانیہ اور جرمنی نے ایران پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل پر حملہ نہ کرے تاکہ پرتشدد کارروائی کے اس جوابی سلسلے کو ختم کیا جا سکے۔
سنیچر کو اسرائیل کی ایرانی میزائل حملوں کے جواب میں کی گئی فضائی کارروائی کے بعد امریکی نیشنل سکیورٹی کونسل کے ترجمان شان ساویٹ نے صحافیوں کو بتایا کہ ’ہم ایران پر زور دیتے ہیں کہ وہ اسرائیل پر اپنے حملے بند کرے تاکہ لڑائی کا یہ سلسلہ مزید بڑھے بغیر ختم ہو جائے۔‘
برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر نے کہا ہے کہ ’میں اس بات پر واضح ہوں کہ اسرائیل کو ایرانی جارحیت کے خلاف اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ میں اتنا ہی واضح ہوں کہ ہمیں مزید علاقائی کشیدگی سے گریز کرنے کی ضرورت ہے اور تمام فریقوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دینا چاہیے۔‘
انہوں نے ساموا میں دولت مشترکہ کے ملکوں کے سربراہان حکومت کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں کہا کہ ’ایران کو اسرائیل کے آج کے حملے کا جواب نہیں دینا چاہیے۔‘

شیئر: