Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فوجی قافلے پر حملے کے بعد انڈین فوج کا ایک مبینہ عسکریت پسند ہلاک کرنے کا دعویٰ

انڈیا کے زیرِانتظام کمشیر میں کم از کم پانچ لاکھ فوجی تعینات ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا کے زیرِانتظام کشمیر میں ایک فوجی قافلے پر حملے کے کئی گھنٹوں کے بعد انڈین فوجیوں نے ایک مبینہ عسکریت پسند کو ہلاک کر دیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق مسلم اکثریت کا حامل کشمیر سنہ 1947 میں برطانوی راج سے آزادی حاصل کرنے والے پاکستان اور انڈیا کے درمیان تقسیم ہیں، اور طویل عرصے سے یہاں شورش برپا ہے۔
پاکستان کے ساتھ غیرسرکاری سرحد کے قریب اکھنور کے علاقے میں پیر کی علی الصبح مسلح افراد نے ایمبولینس سمیت فوجی قافلے پر فائرنگ کی۔ تاہم حملے میں کوئی بھی زخمی نہیں ہوا۔
انڈین فوجیوں نے حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی اور بعد میں بتایا کہ ایک شخص ہلاک ہو گیا ہے۔
انڈین فوج کی وائٹ نائٹ کور نے ایک بیان میں کہا کہ ’ایک دہشت گرد کی لاش اسلحے کے ساتھ ملی ہے۔‘
انڈیا کے زیرِانتظام کمشیر میں کم از کم پانچ لاکھ فوجی تعینات ہیں اور سنہ 1989 سے جاری شورش میں ہزاروں شہری، فوجی اور عسکریت پسند ہلاک ہو چکے ہیں۔
اس ماہ کے آغاز میں مسلح افراد نے لداخ کو جانے والے ایک ٹنل کے قریب تعمیراتی مقام پر سات افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔
تین روز قبل جمعے کو انڈین حکام کے مطابق ایک فوجی قافلے پر حملے میں تین فوجیوں سمیت پانچ افراد ہلاک ہوئے۔
انڈیا روزانہ کی بنیاد پر پاکستان پر عسکریت پسندوں کو ہتھیار فراہم کرنے اور حملوں میں مدد کے الزامات عائد کرتا ہے تاہم پاکستان ان تمام الزامات سے انکاری ہے۔
انڈین فوج کے مطابق نریندر مودی کی حکومت کی جانب سے سنہ 2019 میں کمشیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے 720 سے زائد عسکریت پسند ہلاک ہو چکے ہیں۔
اکتوبر کے شروع میں سنہ 2014 کے بعد پہلی بار علاقائی اسمبلی کے انتخابات بھی منعقد ہوئے ہیں۔

شیئر: