فضائی حملوں میں اضافہ ظاہر کرتا ہے اسرائیل نے جنگ بندی مسترد کر دی: لبنانی وزیراعظم
فضائی حملوں میں اضافہ ظاہر کرتا ہے اسرائیل نے جنگ بندی مسترد کر دی: لبنانی وزیراعظم
جمعہ 1 نومبر 2024 22:14
جمعے کو اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 64 افراد ہلاک ہوئے (فوٹو: اے ایف پی)
لبنان کے نگراں وزیراعظم نجیب میقاتی نے جمعے کو اسرائیل پر الزام عائد کیا کہ وہ مذاکرات میں پیش رفت کو روک رہا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ ’لبنان کو ملنے والے اسرائیلی بیانات اور سفارتی اشارے مجوزہ حل کو مسترد کرنے اور قتل و غارت گری کے نقطہ نظر پر اصرار کرنے میں اسرائیلی ضد کی تصدیق کرتے ہیں۔‘
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اسرائیل، حماس اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی کے امکانات جمعے کو اس وقت دم توڑ گئے جب غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 64 افراد ہلاک ہو گئے۔
فلسطین میں طبی ماہرین نے کہا کہ بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں پر بمباری کی گئی۔
بعد ازاں اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے حماس کے سینیئر اہلکار عزالدین کساب کو خان یونس میں ایک فضائی حملے میں ہلاک کر دیا ہے، اور اسے حماس کے آخری زندہ بچ جانے والے اعلیٰ عہدے داروں میں سے ایک قرار دیا جو غزہ میں دوسرے گروپوں کے ساتھ رابطہ کاری کے لیے ذمہ دار تھا۔
امریکی ایلچی اگلے منگل کو ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات سے قبل دونوں محاذوں پر جنگ بندی کے لیے کام کر رہے تھے۔
لیکن حماس کے الاقصیٰ ٹیلی ویژن نے جمعے کو رپورٹ کیا کہ حماس عارضی جنگ بندی کے حق میں نہیں ہے۔ کہا گیا کہ جنگ بندی کی تجاویز اس کی شرائط کو پورا کرنے میں ناکام رہیں کیونکہ کسی بھی معاہدے کے لیے غزہ میں ایک سال سے جاری جنگ کا خاتمہ ضروری ہے اور اس میں اسرائیلی افواج کا انخلا بھی شامل ہے۔
قبل ازیں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا کہ ان کی ترجیح ’کسی بھی دباؤ یا رکاوٹوں کے باوجود‘ سیکورٹی کو بہتر کرنا ہے۔
ان کے دفتر نے کہا کہ اس نے یہ پیغام جمعرات کو اسرائیل میں امریکی سفیروں آموس ہوچسٹین اور بریٹ میک گرک کو پہنچایا۔ دریں اثنا اسرائیل نے جمعے کو غزہ میں حماس اور لبنان میں حزب اللہ کے خلاف اپنی فوجی کارروائیوں کو جاری رکھا۔
اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے اداروں کے سربراہوں نے جمعے کو کہا کہ شمالی غزہ کی صورت حال ’ابتر‘ ہے اور وہاں کی پوری فلسطینی آبادی ’بیماریوں، قحط اور تشدد سے مرنے کے خطرے سے دوچار ہے‘ کیونکہ اسرائیل اس علاقے میں حماس کے عسکریت پسندوں کو دوبارہ منظم کرنے کے خلاف کارروائی کر رہا ہے۔
اسرائیل نے جمعے کی صبح بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں کو بھی کم از کم 10 حملوں کے ذریعے نشانہ بنایا۔ یہ اس علاقے پر پہلی بمباری تھی۔۔
اس لڑائی نے 5 نومبر کے امریکی صدارتی انتخابات سے پہلے جنگ بندی کی امید کو ختم کر دیا ہے۔
حماس ٹیلی ویژن نے گروپ کے ایک سرکردہ ذریعے کے حوالے سے کہا کہ جنگ بندی کی تجاویز اس کی شرائط پر پوری نہیں اترتی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ان تجاویز میں جارحیت کا مستقل خاتمہ، غزہ کی پٹی سے قابض افواج کا انخلا یا بے گھر ہونے والے افراد کی واپسی شامل نہیں ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ نہ ہی انہوں نے فلسطینیوں کی سلامتی، امداد اور تعمیر نو اور سرحدی گزرگاہوں کو مکمل طور پر دوبارہ کھولنے کی ضرورت پر توجہ دی ہے۔
اسرائیل کے وزیراعظم نے جمعرات کو فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’معاہدے، دستاویزات، تجاویز بنیادی نکتہ نہیں ہیں۔ بنیادی نکتہ سکیورٹی کو نافذ کرنا، ہمارے خلاف حملوں کو ناکام بنانا اور اپنے دشمنوں کو مسلح کرنے کے خلاف کارروائی کرنے کی ہماری صلاحیت اور عزم ہے، ضرورت کے مطابق اور کسی بھی دباؤ اور رکاوٹوں کے باوجود یہ اہم نقطہ ہے۔‘