Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل پر حزب اللہ کے راکٹ حملے جاری، سات اسرائیلی ہلاک

ایمرجنسی سروس نے حیفہ کے نواحی علاقے میں ایک 30 سالہ مرد اور 60 سالہ خاتون کی موت کی تصدیق ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیل کی ریسکیو سروس کا کہنا ہے کہ جمعرات کو لبنان سے راکٹ حملے میں شمالی اسرائیل میں مزید دو افراد ہلاک ہو گئے ہیں جس سے وہاں ہلاکتوں کی تعداد سات ہو گئی ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق اسرائیل کی مرکزی ایمرجنسی سروس میگن ڈیوڈ ایڈم نے کہا ہے کہ اس کے طبی ماہرین نے شمالی شہر حیفہ کے نواحی علاقے میں ایک 30 سالہ مرد اور 60 سالہ خاتون کی موت کی تصدیق ہے۔
ایمرجنسی سروس نے دو مزید افراد کا بھی علاج کیا جن کو معمولی چوٹیں آئی تھیں اور انہیں ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ لبنان سے تقریباً 25 راکٹ اسرائیل میں داغے گئے جس نے زیتون کے باغ کو نشانہ بنایا جہاں لوگ فصل کی کٹائی کے لیے موجود تھے۔
اس حملے سے قبل میٹولا کے حکام نے کہا تھا کہ جمعرات کو ایک زرعی زمین پر راکٹ حملے میں پانچ افراد ہلاک ہوئے جن میں چار غیرملکی ورکر بھی شامل تھے۔
یہ حملہ اس وقت ہوا جب امریکی وزیر خارجہ لبنان اور غزہ میں جنگ بندی پر زور دینے کے لیے خطے کے دورے پر تھے۔
حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان سرحد پر یہ تنازع گزشتہ ماہ اس وقت ایک مکمل جنگ کی شکل اختیار کر گیا جب اسرائیل نے لبنان میں فضائی حملے شروع کر دیے اور حزب اللہ کے سرکردہ رہنما حسن نصراللہ اور ان کے بیشتر ساتھیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ اکتوبر کے آغاز میں اسرائیل کی زمینی افواج لبنان میں داخل ہوئی تھیں۔
میٹولا اسرائیل کا ایک شمالی قصبہ ہے جس کے تینوں اطراف میں لبنان واقع ہے، کو راکٹوں سے بھاری نقصان پہنچا ہے۔ اکتوبر 2023 میں قصبے کے مکینوں کا انخلا ہوا تھا، اور صرف سکیورٹی اہلکار اور زرعی ورکرز رہ گئے تھے۔
غیرملکی کارکنوں کے حقوق کی تنظیم دی ہاٹ لائن فار ریفیوجیز اینڈ مائیگرینٹس نے کہا ہے کہ حکام نے زرعی ورکرز کو بغیر مناسب تحفظ کے کام کرنے کی اجازت دے کر انہیں خطرے میں ڈال دیا ہے۔
بدھ کو حزب اللہ کے نئے نامزد رہنما شیخ نعیم قاسم نے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کے خلاف اس وقت تک لڑیں گے جب تک جنگ بندی کی پیشکش نہیں کی جاتی۔
انہوں نے کہا کہ حزب اللہ نے حالیہ مہینوں میں نقصانات اٹھانے کے بعد اپنی پوزیشن بحال کی ہے۔

شیئر: